Maktaba Wahhabi

166 - 338
۸۸۔ قریشی اگر دینی تعلیمات سے بے اعتنائی و لا پرواہی اور روگردانی کریں تو ان پر اللہ، اس کے فرشتوں اور سب لوگوں کی لعنت ہے۔[1] ۸۹۔ ایمان لانے، صداقتِ رسول کی شہادت دینے اور واضح دلائل کے بعد کفر کرنے والوں پر اللہ تعالیٰ، اس کے فرشتوں اور تمام لوگوں کی لعنت ہے۔ (آل عمران: ۸۶، ۸۷) ۹۰۔ مسلمان کے عہد و امان کو توڑنے والے پر اللہ تعالیٰ، فرشتوں اور تمام لوگوں کی لعنت ہے ان کی کوئی فرض و نفل عبادت قبول نہیں کی جائے گی۔[2] اس موضوع سے متعلقہ عربی نصوص مطلوب ہوں تو قرآنِ کریم کی مذکورۂ سابقہ آیات اور صحیح الجامع الصغیر للالبانی کی جلد دوم میں لَعَنَ اور مَلْعُوْنٌ کے الفاظ سے شروع ہونے والی احادیث دیکھی جاسکتی ہیں۔ ’’ لعنت اور رحمت‘‘ کے مستحق لوگوں کو قرآن و حدیث کی روشنی میں محترمہ ام حمزہ کیلانی [الریاض] نے اپنی مذکورہ نام کی کتاب میں یکجا کردیا ہے۔ جبکہ پروفیسر ڈاکٹر فضل الٰہی کی کتاب ’’فرشتوں کا درود پانے والے اور لعنت پانے والے ‘‘ بھی مفید مطلب ہے۔ ۸۔ بیانِ سیرت اور نعت گوئی: حبِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے تقاضوں میں سے آٹھواں تقاضا یہ ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرتِ طیبہ بیان کی جائے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے جسمانی حسن اور حسنِ اخلاق و کردار کو لوگوں میں پھیلایا جائے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی مدح و شان میں نعت گوئی و نعت خوانی حب مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کا تقاضا، ایک مشروع امر اور ایک سچے
Flag Counter