Maktaba Wahhabi

268 - 338
کی اطاعت و نیکیوں کی وجہ سے اللہ کی طرف سے ان کے لیے حسنیٰ یعنی ابدی سعادت یا جنت کی بشارت ٹھہرائی جاچکی ہے لہٰذا وہ جہنم سے دور ہی رہیں گے۔[1] ۳۰۔ ایک گستاخ مرتد کا عبرتناک واقعہ: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتِ گرامی کی توہین کرنے والوں کے انجام کا اندازہ اس بات سے بھی کیا جاسکتا ہے کہ صحیح بخاری و مسلم اور صحیح ابن حبان میں حضرت انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ بنی نجار کا ایک عیسائی مسلمان ہوا اور وہ وحی کی کتابت کیا کرتا تھا، اور اس نے صرف سورۃ البقرۃ اور آل عمران پڑھی تھیں کہ وہ مرتد ہوگیا [اور شام بھاگ گیا] وہاں جاکر اس نے یہ مشہور کرنا شروع کردیا: ’’ مَا یَدْرِيْ مُحَمَّدٌ اِلَّا مَا کَتَبْتُ لَہٗ۔‘‘ ’’محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو صرف وہی کچھ آتا ہے جو میں اسے لکھ کردے آیا ہوں۔‘‘ مرتد ہونے کی حالت ہی میں اس نے شام میں وفات پائی، اسے لوگوں نے شام میں دفن کیا تو اسے قبر کی زمین نے بھی قبول نہ کیا بلکہ اسے باہرنکال پھینکا، صبح لوگوں نے دیکھا کہ اس کی لاش باہر پڑی ہے تو انھوں نے سمجھا کہ یہ محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) اور مسلمانوں کی کارستانی ہے۔ دوسری مرتبہ اس سے بھی گہری قبر کھودی مگر دوسرے دن وہ پھر باہر پڑا تھا اور تیسرے دن مزید گہری قبر بناکر اسے دفن کیا گیا مگر اللہ کے حکم سے زمین نے اسے پھر باہر پھینگ دیا۔ اب انھیں یقین ہوگیا: ’’ اِنَّہٗ لَیْسَ مِنَ النَّاسِ فَأَلْقَوْہُ۔‘‘[2] ’’یہ لوگوں میں سے کسی کا کام نہیں [بلکہ امرِ الٰہی ہے] تب انھوں
Flag Counter