Maktaba Wahhabi

63 - 338
شخص کے لیے جسے اللہ (سے ملنے) اور روزِ قیامت (کے آنے) کی امید ہو اور وہ اللہ کا کثرت سے ذکر کرتا ہو۔‘‘ اور ایک دوسرے مقام پر سورۃ القلم میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے اخلاقِ عالیہ کی شہادت دیتے ہوئے فرمایا: { وَاِِنَّکَ لَعَلٰی خُلُقٍ عَظِیْمٍ} [القلم: ۴] ’’ اوراخلاق آپ کے بہت عالی ہیں۔‘‘ یہ تمام شہادتیں اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہیں، خود نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اپنے اخلاقِ عالیہ اور حسنِ کردار و عمل کی گواہیاں دی ہیں جن میں سے بعض ذکر کی جاچکی ہیں۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم غیر مسلموں (اغیار)کی نظر میں : بعض منصف مزاج غیر مسلم سکالرز،حکّام اور لیڈروں نے بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی عظمت کا اعتراف کیا ہے، جن میں سے چند ایک کے اقوال پیشِ خدمت ہیں : ۱۔ فرانس کے سابق بادشاہ اور معروف شخصیت نپولین بوناپارٹ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ’’سردارِ اعظم‘‘ اور ’’عظیم انسان‘‘ قرار دیا ہے۔ وہ کہتا ہے: ’’محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) دراصل سردارِ اعظم تھے۔ آپ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) نے اہلِ عر ب کو درسِ اتحاد دیا۔ حضرت محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) عظیم انسان تھے جب آپ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) دنیا میں تشریف لائے تو اس وقت اہلِ عرب صدیوں سے خانہ جنگی میں مبتلا تھے۔ دنیا کے سٹیج پر دیگر قوموں نے جو عظمت و شہرت حاصل کی اس قوم نے بھی اسی طرح ابتلاء و مصائب کے دور سے گزر کر عظمت حاصل کی۔ اور اس نے اپنی روح و نفس کو آلائشوں سے پاک کر کے تقدس و پاکیزگی کا جوہر حاصل کیا۔‘‘
Flag Counter