Maktaba Wahhabi

114 - 338
اللہ اور اس کے فرشتوں کا درود پڑ ھنا: ۱۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود شریف پڑھنے سے حبِّ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک تقاضا پورا ہوگا اورساتھ ہی پڑھنے والے کو اس کے دیگر فوائد و ثمرات اور فضائل و برکات بھی حاصل ہوں گی۔ مذکورہ آیت سے معلوم ہو تا ہے کہ خود اللہ اور اس کے مقر بین فرشتے بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑ ھتے ہیں، اللہ تعالیٰ رحمتوں کے نزول کی شکل میں اور فرشتے طلبِ استغفارو رفعِ درجات کی صورت میں، اور ساتھ ہی اہلِ ایمان کو بھی اس کا حکم دیا گیا ہے کہ وہ بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود پڑ ھا کریں، تا کہ وہ بھی اس شرف سے بہرہ مند ہوں۔ اس عمل کی اس سے بڑھ کر اور کیا فضیلت ہو گی کہ اس کو پہلے اللہ نے اپنی طرف اور پھر اپنے فرشتوں کی طرف منسوب کیا ہے۔ آیت کو ’’اِنَّ‘‘ کے ساتھ شروع کیا جو نہایت تاکید کے لیے آتا ہے، پھر مضارع کے صیغہ ’’یُصَلُّوْنَ‘‘ سے ذکر فرمایا ہے جو اس بات کے استمرار اور دوام کی دلیل ہے۔ یعنی یہ قطعی بات ہے کہ اللہ تعالیٰ اور اس کے ملائکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر ہمیشہ درود بھیجتے رہتے ہیں۔ کسی شاعر نے کیا خوب کہا ہے: ع یُصَلِّيْ عَلَیْہِ اللّٰہُ جَلَّ جَلَالُہٗ بِھٰذَا بَدَا لِلْعَالَمِیْنَ کَمَالُہٗ ’’اللہ جل جلالہٗ بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجتا ہے اور یہ بات تمام جہانوں کے لیے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے شرف وکمال کی عمدہ دلیل ہے۔‘‘ اس اعتبار سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ شرف حضرت آدم علیہ السلام کے مسجودِ ملائکہ ہونے سے بھی بڑھا ہوا ہے کیو نکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے اس اعزاز واکرام میں اللہ تعالیٰ
Flag Counter