Maktaba Wahhabi

187 - 338
حدیث کے آخر میں مذکور ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((أَلَا اِشْہَدُوْا اِنَّ دَمَہَا ہَدَرٌ)) [1] ’’خبردار! گواہ رہو کہ اس عورت کا خون رائیگاں گیا ہے۔‘‘ یعنی اس کی کوئی قیمت نہیں، نہ اس کا قصاص ہے بلکہ اس کے جرمِ بدزبانی و توہینِ رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کی وجہ سے اس کے خون کی کوئی قیمت ہی نہیں رہی۔ ۱۱۔ نصرتِ رسول: محبانِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے حبِّ مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کاایک بھرپوراورگیارہو اں تقاضا یہ بھی ہے کہ وہ ہر ممکنہ طریقہ سے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی مدد ونصرت کریں، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی نصرت وہ فریضہ ہے کہ یہ اللہ تعالیٰ نے صرف امتِ اسلامیہ پر ہی نہیں بلکہ دیگر انبیاء علیہم السلام پر بھی عائد فرمایا تھا۔ چنانچہ سورہ آل عمران میں ’’میثاقِ انبیاء علیہم السلام ‘‘ کا ذکر آیا ہے جس میں ارشادِ الٰہی ہے: { وَ اِذْ اَخَذَ اللّٰہُ مِیْثَاقَ النَّبِیّٖنَ لَمَآ اٰتَیْتُکُمْ مِّنْ کِتٰبٍ وَّ حِکْمَۃٍ ثُمَّ جَآئَ کُمْ رَسُوْلٌ مُّصَدِّقٌ لِّمَا مَعَکُمْ لَتُؤْمِنُنَّ بِہٖ وَ لَتَنْصُرُنَّہٗ قَالَ ئَ اَقْرَرْتُمْ وَ اَخَذْتُمْ عَلٰی ذٰلِکُمْ اِصْرِیْ قَالُوْٓا اَقْرَرْنَا قَالَ فَاشْھَدُوْا وَ اَنَا مَعَکُمْ مِّنَ الشّٰھِدِیْنَ} [آل عمران: ۸۱] ’’اور جب اللہ نے پیغمبروں سے عہد لیا کہ جب میں تم کو کتاب اور حکمت و دانائی عطا کروں پھر تمھارے پاس ایک پیغمبر آئے جو تمھاری کتاب کی تصدیق کرے تو تمھیں ضرور اُس پر ایمان لانا ہو گا اور ضرور
Flag Counter