Maktaba Wahhabi

338 - 338
والے مسلمان کو قتل کیا جائے، اور اس کے کفر و ارتداد اور قتل پر متعدد اہلِ علم کی طرف سے اجماع نقل کیا گیا ہے۔‘‘ ۴۔ امام اسحاق بن راہویہ، جو کہ کبار ائمہ میں سے ہیں، فرماتے ہیں : ’’ أَجْمَعَ الْمُسْلِمُوْنَ عَلَٰی أَنَّ مَنْ سَبَّ اللّٰہَ أَوْ سَبَّ رَسُوْلَہٗﷺ أَوْ دَفَعَ شَیْئاً مّمَّا أَنْزَلَ اللّٰہٗ عَزَّوَجَلَّ أَوْ قَتَلَ نَبِیّاً مِنْ أَنْبِیَآئِ اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ:أَنَّہٗ کَافِرٌ بِذَٰلِکَ وَ اِنْ کَانَ مُقِرًّا بّکُلِّ مَا أَنْزَلَ اللّٰہُ۔‘‘ ’’تمام مسلمانوں کا اس بات پر اجماع ہے کہ جس نے اللہ تعالیٰ کو گالی دی یا اس کے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو گالی دی یا اللہ کی نازل کردہ کسی بھی چیز کا انکار کیا یا اللہ عزوجل کے انبیاء علیہم السلام میں سے کسی کو قتل کیا وہ اس سے کافر ہوگیا، اگرچہ وہ اللہ کی طرف سے نازل کردہ ہر چیز کا اقرار کرنے والا ہو۔‘‘ ۵۔ امام محمد بن سحنون فرماتے ہیں : ’’ أَجْمَعَ الْعُلَمَائُ عَلَٰی أَنَّ شَاتِمَ النَّبِيِّﷺ وَ الْمُنْتَقِّصِ لَہٗ کَافِرٌ، وَ الْوَعِیْدُ جَآئَ عَلَیْہِ بِعَذَابِ اللّٰہِ لَہٗ وَ حُکْمُہٗ عِنْدَ الْأُمَّۃِ الْقَتْلُ، وَ مَنْ شَکَّ فِيْ کُفْرِہٖ وَ عَذَابِہٖ کُفِّرَ۔‘‘ ’’علما کا اس بات پر اجماع ہے کہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو گالی دینے والا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تحقیر و تنقیص کرنے والا کافر ہے اور اس کے لیے اللہ کے عذاب کی وعید آئی ہے اور پوری امت کے نزدیک اس کا حکم و سزا قتل ہے۔ اور جس نے اس کے کفر اور عذاب و سزا میں شک کیا وہ بھی کافر قرار دیا جائے گا۔‘‘ ۶۔ امام خطابی کہتے ہیں :
Flag Counter