Maktaba Wahhabi

301 - 338
معارف (ENCYCLOPIDIA)بنام ’’ تحریکِ ختم نبوت‘‘ جلدوں میں شائع ہوئی ہے۔[1] جس کے مصنف ہمارے دوست ڈاکٹر محمد بہاء الدین [محمد سلیمان اظہر، برمنگھم] ہیں جو صاحبِ دانش و بینش، غیور و با بصیرت، رمز شناسِ تاریخ اور اس منہ زور فتنۂ استعمار ’’قادیانیت‘‘ کو لگام دینے اور اس کا پول کھولنے والوں میں سے ہیں۔ ان کی اس کتاب کا ابتدائی حصہ ساٹھ قسطوں میں ماہنامہ ’’صراط مستقیم‘‘ برمنگھم میں شائع ہوا اور بعد میں ادارہ ’’صراطِ مستقیم‘‘ نے وہ نگارشات بعنوان ’’تحریکِ ختم نبوت‘‘ حصہ اول ( ۱۸۹۱ء تا ۱۸۹۶ء) لاہور سے شائع کردیں۔ پھر وہ کتاب دہلی سے بھی شائع ہوگئی۔ اور ’’تحریکِ ختم نبوت‘‘ حصہ دوم (۱۸۹۷ء تا ۱۹۰۵ء) بھی دہلی سے شائع ہوگئی اور اب ’’تحریکِ ختم نبوت‘‘ حصہ سوم (۱۹۰۶ء تا ۱۹۱۲ء) مکتبہ ترجمان دہلی نے دسمبر ۲۰۰۵ء میں چھاپ دی ہے۔ تینوں جلدوں کے ڈیڑھ ہزار کے لگ بھگ صفحات ہیں اور ہر ہر صفحہ لعل و جواہرات سے عبارت ہے۔ ۴۲۔ ایک مصری گستاخ کا انجام: مشہور شامی عالم و خطیب شیخ محمد صالح المنجد [الخبر] نے اپنا ایک واقعہ ذکر کیا ہے کہ معروف مصری محدّث علاّمہ احمد محمد شاکر کے والد شیخ محمد شاکر [سابق وکیل جامعہ ازہر] بیان کرتے ہیں کہ ایک حکومت نواز و دولت پرست بلند پایہ خطیب ایک شہزادے کی مدح سرائی میں رطب اللسان تھا جس نے ڈاکٹر طٰہٰ حسین کو ایوارڈ کے اعزاز سے نوازا تھا، جب معروف مصری ادیب مگر بصارت و بصیرت ہر دو اعتبار سے نابینا شخص ڈاکٹر طٰہٰ حسین اس شہزادے کی مجلس میں داخل ہوا تو اس خطیب
Flag Counter