Maktaba Wahhabi

97 - 322
جماعت کے بنانے میں گھر پہلی اکائی ہے، کیونکہ وہی تو آشیانہ ہے، جس میں بچے پرورش پاتے اور پھلتے پھولتے ہیں۔ بطور آشیانہ اپنا کردار ادا کرنے کے لیے ضروری ہے، کہ اس میں امن، استقرار اور طہارت ہو، تاکہ والدین ایک دوسرے کے بارے میں مطمئن ہوکر زندگی بسر کرتے ہوئے اس آشیانہ اور اس میں رہنے والے چوزوں (یعنی بچوں) کی دیکھ بھال کریں۔ بے مہار شہوتوں والی جماعت انسانی صفوں میں گندی اور رذیل جماعت ہے۔ انسانی ارتقاء کے لیے حتمی معیار انسانی ارادے کو قابو میں رکھنا اور فطری دوافع (خواہشات) کی ثمر آور، صاف ستھرے اور معروف طریقے سے تنظیم کرنا ہے۔ اس میں ہر بچہ اپنے باپ کو جانتا ہے۔ وہ اُس گرے پڑے حیوان کی مانند نہ ہو، کہ وہاں نر اور مادہ کا اتصال صرف جنسی خواہش کی تکمیل کے لیے ہوتا ہے اور ان کے ہاں نوزائید کو کچھ خبر نہیں، کہ وہ کیسے آیا اور کہاں سے آیا؟[1] ۶: سورۃ المؤمنون کی مذکورہ بالا تینوں آیات کو اللہ تعالیٰ نے سورۃ المعارج میں بھی نازل فرمایا ہے۔ارشادِ ربانی ہے: {وَالَّذِیْنَ ہُمْ لِفُرُوْجِہِمْ حَافِظُوْنَ۔ اِِلَّا عَلٰی اَزْوَاجِہِمْ اَوْ مَا مَلَکَتْ اَیْمَانُہُمْ فَاِِنَّہُمْ غَیْرُ مَلُوْمِیْنَ۔ فَمَنِ ابْتَغٰی وَرَآئَ ذٰلِکَ فَاُوْلٰٓئِکَ ہُمُ الْعَادُوْنَ}[2] اللہ تعالیٰ کا کسی خوبی کا بطورِ تعریف صرف ایک دفعہ ذکر کرکے اس کی ترغیب دینا، اس کی شان و عظمت جاننے پہچاننے اور اس سے آراستہ اور پیراستہ ہونے کی خاطر سرتوڑ کوشش کرنے پر بندہ مؤمن کو آمادہ کرنے کے لیے بہت کافی ہے۔ اسی
Flag Counter