Maktaba Wahhabi

316 - 322
بیماری ایک یا ایک سے زیادہ جنسی یا دیگر بیماریوں کا سبب بنتی اور بیماری میں مبتلا شخص کی صحت کا ستیاناس کردیتی ہے۔ جنسی تعلق سے خواتین میں منتقل ہونے والی جنسی امراض میں سے ایک جنسی بیماری ہے، جس سے بچاؤ اور اس کے اثرات کو ختم کرنے کے لیے سالانہ اخراجات کا اندازہ قریباً ۲ بلین ڈالر (قریباً ایک کھرب نوے ارب روپے) ہے۔ زنا سے کلی اجتناب ہی جنسی امراض کے بچاؤ کا محفوظ ترین طریقہ ہے۔ یہ خیال کرنا درست نہیں، کہ جنسی امراض صرف پیشہ ور بدکار عورتوں سے پھیلتی ہیں۔ ان کے جراثیم جنسی تعلقات قائم کرنے والے گمراہ لڑکوں اور لڑکیوں میں بھی ہوتے ہیں۔ اسی طرح یہ تصور بھی باطل ہے، کہ [عفت کی زندگی بسر کرنا] صحت کے لیے مضر ہے، اکنافِ عالم کے ۱۰۲ ڈاکٹروں نے ایک بین الاقوامی کانفرنس میں فیصلہ کیا، کہ عفت و طہارت صحت کے لیے حد درجہ مفید ہیں۔ ب: اولادِ حرام کی کثرت اور اس کے بُرے نتائج: زنا کی کثرت کا ایک طبعی نتیجہ ناجائز بچوں کی بہتات ہے۔ برطانیہ کے بعض شہروں میں دو تہائی بچوں کی پیدائش دائرہ شادی سے باہر ہوتی ہے۔ ۲۰۰۷ء میں ۴۰ فیصد بچوں کو غیر شادی شدہ ماؤں نے جنم دیا۔ آئس لینڈ میں ۶۶% اور سویڈن میں ۵۵% بچے غیر شادی شدہ ماؤں کے ہاں پیدا ہوئے۔ ۲۰۰۱ء میں بعض امریکی ضلعوں میں ناجائز بچوں کی شرحِ پیدائش ۵۴ فیصد اور ۵۹% تھی۔ دائرہ شادی سے باہر پیدا ہونے والے بچوں کے مسائل نہایت پیچیدہ اور گھمبیر ہوتے ہیں۔ یہ بچے تعلیم و تربیت اور صحت کے اعتبار سے دیگر بچوں کے مقابلے میں کافی پیچھے ہوتے ہیں۔ ج: عائلی زندگی کی ٹوٹ پھوٹ: کثرتِ زنا نوجوانوں کے شادی سے اعراض کا سبب بنتا ہے۔ مغربی
Flag Counter