Maktaba Wahhabi

313 - 322
غیر حاضر شخص کی بیوی کے بستر پر بیٹھنے والے کو دوزخ کا اژدھا ڈسے گا۔ مجاہد کے گھر والوں میں خیانت سنگین ترین خیانت ہے۔ اس کا ارتکاب کرنے والے کے بارے میں مجاہد کو اختیار دیا جائے گا، کہ وہ اس کی نیکیوں میں سے جس قدر چاہے، لے لے۔ پڑوسی کی بیوی سے بُرائی کرنا، دیگر دس عورتوں کے ساتھ بدکاری کرنے سے بھی زیادہ بڑا اور سنگین گناہ ہے۔ اللہ تعالیٰ نے صرف زنا حرام کرنے پر اکتفا نہیں فرمایا، بلکہ اس کے ساتھ ساتھ زنا کے قریب لے جانے والی باتوں اور کاموں سے بھی دور رہنے کا حکم دیا ہے۔ زنا کی تہمت لگانا تباہ و برباد کرنے والے اعمال میں سے ہے۔ تہمت لگانے والے دنیا و آخرت میں لعنتی ہیں۔ ان کے لیے [عذاب عظیم] ہے۔ دنیا میں ان کے لیے تین سزائیں: [اسّی کوڑے]، [ان کی شہادت کا مسترد ہونا] اور [فاسق قرار پانا] ہیں۔ ان کی گواہی، انفرادی یا اجتماعی، کسی بھی صورت میں، کسی بھی بارے میں ،قبول نہیں کی جائے گی۔ علماء کے ایک گروہ کی رائے میں توبہ کے بعد بھی ان کی گواہی مسترد کردی جائے گی۔ مردوں اور خواتین پر تہمت لگانے کی سزا ایک جیسی ہے، البتہ خواتین پر تہمت کی زیادہ سنگینی کی بنا پر اُن کا ذکر خصوصی طور پر کیا گیا ہے۔ تہمت لگانے والا مرد ہو یا عورت، ان میں ہر ایک ،تہمت کی پوری سزا پائے گا۔ د: سلیم الفطرت لوگوں کا موقف: ایسے لوگ ہمیشہ سے زنا کو سنگین برائی سمجھتے ہیں۔ حضرت یوسفg نے جاہ و جلال والی عورت کی دعوتِ برائی قبول کرنے کو ظلم قرار دیا۔ انھوں نے واضح فرمایا، کہ اس کا ارتکاب کرنے والے فلاح نہیں پائیں گے۔ انھوں نے دعوتِ برائی قبول کرنے پر جیل جانے کو ترجیح دی اور اسے قبول کرنے والے کو [جاہل لوگوں میں سے ہونے والا] ٹھہرایا۔ حضرت مریم نے تہمتِ گناہ لگائے جانے سے پیشتر مَرمٹنے کی تمنّا کی۔ قومِ مریم بھی اسے قبیح عمل گردانتی اور شرفاء کے مقام و مرتبہ کے منافی سمجھتی تھی۔
Flag Counter