Maktaba Wahhabi

221 - 322
اگرچہ ایڈز کے سرکاری طور پر نقل کردہ حادثات کی تعداد کو موجود حقیقی صورتِ حال کی سطح پر لانے کی خاطر کوششیں کی گئی ہیں، تاہم عالمی ادارہ صحت نے وسیع پیمانے پر پھیلے ہوئے غیر درج شدہ حادثات کے موجود ہونے کا اعتراف کیا ہے۔ اسی لیے ایڈز کی بیماری کے ظہور سے لے کر اکتوبر ۱۹۹۱ء تک، اس میں مبتلا ہونے والوں کی سرکاری تعداد اگرچہ ۴۰۳، ۱۸، ۴ تھی، لیکن بڑی عمر کے بیمار ہونے والوں کی حقیقی مجموعی تعداد کم و بیش نو لاکھ اور شِیر خوار اور دیگر بچوں کی تعداد قریباً چار لاکھ تھی۔ ایڈز کی پہلی دہائی، جو کہ ۱۹۹۱ء میں ختم ہوئی، وہ تو (بعد میں نمودار ہونے والی کیفیت کا) صرف نقطہ آغاز تھی۔ دنیا میں پھیلے ہوئے دسیوں لاکھ لوگ ایڈز کا سبب بننے والے وائرس، کا شکار ہوچکے ہوئے ہیں۔ ان میں سے کم از کم دس لاکھ امریکی ہیں۔ عالمی ادارہ صحت نے پیش گوئی کی ہے، کہ ۲۰۰۰ء تک اُن کی تعداد چار کروڑ ہوجائے گی… (ایڈز کی بیماری کے سبب) ایک لاکھ تیس ہزار امریکی مرچکے ہیں، بیماری کے کنٹرول کے مراکز کے تخمینے کے مطابق ۱۹۹۳ء کے اختتام تک قریباً چار لاکھ اسّی ہزار امریکی ایڈز کے مرض کا شکار اور کم و بیش تین لاکھ چالیس ہزار ،مرچکے ہوں گے۔[1] ًً
Flag Counter