Maktaba Wahhabi

196 - 322
لگانے والوں کے لیے تین سزائیں مقرر فرمائی۔ امام ابن العربی لکھتے ہیں: ’’اللہ تعالیٰ نے تہمتِ زنا کی سنگینی اور اس کی برائی کی شدت بیان کرنے اور اس سے زور دار انداز میں روکنے کی خاطر اس پر تین احکام معلّق فرمائے: حد [یعنی کوڑوں کی سزا]، شہادت کا مسترد ہونا اور فاسق قرار پانا۔‘‘[1] ۵: [شہادت کے کبھی بھی قبول نہ کرنے] کے متعلق مفسرین کی بیان کردہ باتوں سے چار درجِ ذیل ہیں: ا: قاضی ابوسعود لکھتے ہیں: ’’جس طرح کوڑے بدن کو تکلیف پہنچاتے ہیں، یہ [یعنی گواہی کا رد کرنا] دل کو اذیت پہنچاتا ہے۔ تہمت لگانے والے نے اپنی زبان سے [متہم] [2] کو اذیت دی، سو اس کے منافع ختم کرکے[3] اسے پورا پورا بدلہ دیا گیا۔‘‘[4] ب: قاضی بیضاوی نے تحریر کیا ہے: ’’(اس کی) کوئی شہادت بھی ہو، (قبول نہ کرو)، کیونکہ وہ جھوٹ باندھنے والا ہے۔‘‘[5] ج: شیخ الاسلام ابن تیمیہ رقم طراز ہیں: ’’آیت اس بات پر دلالت کرتی ہے، کہ زنا کی تہمت لگانے والوں کی
Flag Counter