Maktaba Wahhabi

194 - 322
[ہلاک کرنے والی باتیں] ہیں۔ [1] ان سات اعمال کو یہ نام اس لیے دیا گیا ہے، کہ وہ اپنے ارتکاب کرنے والوں کو برباد کردیتے ہیں۔[2] لسانِ نبوت … صلی اللہ علیہ وسلم … نے جن اعمال کا نام ہی [برباد کرنے والی باتیں] رکھا ہو، ان کا ارتکاب کرنے والوں کے لیے، ان کی بنا پر، بربادی کس قدر ہوگی! اللہ کریم ہمیں، ہمارے اہل و عیال اور ہماری نسلوں کو اُن سے محفوظ رکھیں۔ آمین یَا حَيُّ یَا قَیُّوْمُ! ۲: دوسری دلیل کے ضمن میں ذکر کردہ آیات اگرچہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا پر تہمت لگانے والوں کے بارے میں نازل ہوئیں، تاہم ان کا حکم عام ہے۔ امام ابن جریر طبری اس سلسلے میں متعدد اقوال نقل کرنے کے بعد لکھتے ہیں: ’’میرے نزدیک ان اقوال میں سے سب سے درست بات اس شخص کی ہے، جس نے کہا: ’’یہ آیت عائشہ رضی اللہ عنہا کے بارے میں نازل ہوئی اور اس کا حکم ہر اُس شخص کے لیے ہے، جس میں وہ اوصاف پائے جائیں، جو اللہ تعالیٰ نے (اس آیت میں) بیان کیے ہیں۔‘‘ [3] ۳: دوسری دلیل کے ضمن میں درج کردہ آیات میں [پاک دامن ایمان والی خواتین پر تہمت لگانے والوں کے لیے] حسبِ ذیل باتیں بیان کی گئی ہیں: ا: [وہ دنیا اور آخرت میں لعنت کیے گئے] حافظ ابن جوزی نے تحریر کیا
Flag Counter