Maktaba Wahhabi

131 - 322
۵: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان: [غیر شادی شدہ، غیر شادی شدہ شخص کے ساتھ (بدکاری) کرے، تو سو کوڑے اور شادی شدہ، شادی شدہ کے ساتھ (بدفعلی) کرے، تو سزا رجم ہے] میں بات کو بطورِ شرط بیان نہیں کیا گیا۔ غیر شادی شدہ زنا کرنے والے کی سزا، خواہ وہ غیر شادی شدہ سے برائی کرے یا شادی شدہ سے، ہر دو صورت میں [سو کوڑے] ہے۔ اسی طرح شادی شدہ برائی کرنے والے کی سزا، ہر دو صورت میں [رجم] ہے۔ حدیث شریف میں: [غیر شادی شدہ] کا [غیر شادی شدہ] کے ساتھ اور [شادی شدہ] کا [شادی شدہ] کے ساتھ ذکر : غالباً ہونے والے واقعات کے اعتبار سے ہے۔[1] ۶: مذکورہ بالا روایات میں سے نمبر۴ [حضرت عبادہ رضی اللہ عنہ کی روایت کردہ حدیث] سے معلوم ہوتا ہے، کہ شادی شدہ بدکار لوگوں کے لیے [کوڑے اور رجم] دو سزائیں ہیں۔ اس بارے میں علمائے امت کی آراء میں سے دو درجِ ذیل ہیں: ا: دونوں سزاؤں کو جمع کیا جائے۔ یہ رائے حضراتِ صحابہ میں سے علی، ابی بن کعب، ابن مسعود، ابن عباس، ابوذر اور بعض دیگر صحابہ رضی اللہ عنہم کی ہے۔[2] حضراتِ ائمہ حسن بصری، اسحاق بن راہویہ، داود اور اہل ظاہر کی بھی یہی رائے ہے۔[3] ایک روایت کے مطابق امام احمد کا بھی یہی موقف ہے۔[4] امام شافعی کے بعض اصحاب بھی اسی کے قائل ہیں۔[5]
Flag Counter