Maktaba Wahhabi

107 - 322
فَقُمْتُ عَنْہَا۔‘‘[1] سو جب میں اس کے ہمراہ مرد کے خاتون کے ساتھ بیٹھنے کی کیفیت میں بیٹھا، تو اُس نے (دوزخ کی) آگ کا تذکرہ کیا، تو میں اُس سے اٹھ کھڑا ہوا۔‘‘ امام بخاری نے صحیح البخاری کے ایک مقام پر اس حدیث پر درجِ ذیل عنوان تحریر کیا ہے: [بَابُ إِجَابَۃِ دُعَائِ مَنْ بَرَّ وَالِدَیْہِ] [2] [والدین کے ساتھ نیکی کرنے والے کی دعا کے قبول ہونے کے متعلق باب] بلاشبہ اس حدیث سے اسی طرح یہ بھی معلوم ہوتا ہے، کہ [قدرت کے باوجود زنا سے بچنا، مصیبت میں قبولیتِ دعا کے اسباب میں سے ہے۔] علامہ غزالی اس حدیث کے نقل کرنے کے بعد تحریر کرتے ہیں: ’’فَہٰذَا فَضْلُ مَنْ تَمَکَّنَ مِنْ قَضَائِ ہٰذِہِ الشَہْوَۃِ، فَعَفَّ۔‘‘[3] ’’اِس (یعنی جنسی) شہوت پورا کرنے کی قدرت حاصل کرنے کے بعد، پاک دامن رہنے والے کی یہ فضیلت ہے۔‘‘ امام نووی اس حدیث کے فوائد بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں: ’’وَفِیْہِ فَضْلُ الْعَفَافِ وَالْاِنْکِفَافِ عَنِ الْمُحَرَّمَاتِ، لَا سِیَّمَا بَعْدَ الْقُدْرَۃِ عَلَیْہَا، وَالْہَمِّ بِفِعْلِہَا، وَیَتْرُکُ لِلّٰہِ تَعَالٰی خَالِصًا۔‘‘[4]
Flag Counter