شرک کی تاریخ
٭ بنی آدم میں اصل اورفطرتی چیز توحید ہے؛ جبکہ شرک بعد میں داخل ہوا ہے۔
حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں :
’’حضرت آدم علیہ السلام سے لے کر حضرت نوح علیہ السلام تک دس صدیوں کا عرصہ تھا۔ یہ سب لوگ توحید پر تھے ۔‘‘
٭ روئے زمین پر اولین شرک کا ظہور: ....پانچ بزرگ اصلاح کاراورداعی حضرت نوح علیہ السلام سے پہلے گزرے ہیں ؛ جن کے نام تھے: ود ‘ سواع ؛یغوث ؛یعوق اور نصر۔
حضرت نوح علیہ السلام کی قوم کے لوگوں نے ان صالحین کی شان میں غلو سے کام لیا ؛ اور ان کی تصاویر بنا کر رکھ لیں کہ انہیں دیکھ کر ان کی باتیں یاد آئیں گی اوروہ نیک عمل کریں گے۔ پھربعد میں آنے والی نسلیں اللہ کو چھوڑ کر ان کی ہی عبادت کرنے لگ گئے ۔ پھراللہ تعالیٰ نے ان لوگوں کی طرف حضرت نوح علیہ السلام کو مبعوث فرمایا جو انہیں دعوت توحید دیا کرتے تھے ۔
٭ حضرت موسی علیہ السلام کی قوم میں شرک:.... ان لوگوں میں اس وقت شرک پیدا ہوا جب انہوں نے بچھڑے کی پوجا شروع کی ۔
٭ عیسائیت میں شرک:.... ان میں حضرت عیسی علیہ السلام کے آسمان پر اٹھائے جانے کے بعد شرک اس وقت شروع ہوا جب پولس آیا ،اس نے دھوکہ بازی اور منافقت سے حضرت عیسی علیہ السلام پر ایمان کا اظہار کیا اور عیسائیوں کے دین میں بگاڑ پیدا کرنے کے لیے عقیدہ تثلیث اورصلیب پرستی کے ساتھ ساتھ صنم پرستی بھی داخل کردی ۔
٭ اہل عرب میں شرک :.... ان لوگوں میں شرک اس وقت شروع ہوا جب عمرو بن لحیی خزاعی نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کے دین میں بگاڑ پیدا کیا۔اور باہر سے بت لاکر ارض حجاز میں پہنچائے اور لوگوں کو انکی عبادت کرنے کا حکم دیا ۔
|