۴۔ جو چوری شدہ یا گمشدہ مال کی خبریں خفیہ طریقہ سے بتائے اسے عراف کہا جاتاہے۔
۱۱: ہتھیلیاں پڑھنا:
ہاتھوں کی لکیریں پڑھ کر اس کے ذریعہ مستقبل کاحال بتانا ،پانی بھرے پیالہ میں غور سے دیکھ کریاستاروں کی مددسے پیشین گوئی کرنا،کہانت اور جادوگری کے ذریعہ غیب کی خبروں کادعوی کرنایہ تمام چیزیں سراسر جھوٹ اور مکراور کبیرہ گناہ ہیں ۔
اگردھوکہ بازجادوگراورشعبدہ باز گم شدہ چیزوں یا بعض بیماریوں کے اسباب کے بارے میں صحیح معلومات فراہم کردیں تویہ ان کاعلم غیب نہیں ہوتابلکہ وہ یہ معلومات جنات اور شیاطین سے حاصل کرتے ہیں ۔ بعض ضعیف العقیدہ لوگ قیافہ شناسوں اور نجومیوں کے پاس جاکر ان سے اپنے مستقبل اور اپنی ہونے والی شادی اور بیوی وغیرہ کے بارے میں پوچھتے ہیں ۔ایساکرنا سراسر حرام ہے۔ اور علمِ غیب کا مدعی اوراس کی تصدیق کرنے والا دونوں مشرک وکافرہیں ۔یہی حکم اخبارات وجرائد میں شائع ہونے والے برجوں کوان مقاصدکے لیے دیکھنے یا ان سے آئندہ پیش آنے والے امور کے متعلق دریافت کرنے کاہے۔ غرض یہ کہ علمِ غیب کے مدعی سے کچھ پوچھنااوراس کی تصدیق کرناسراسر حرام اور کفر ہے ۔
۱۲: جادو:
جادو کی دو اقسام ہیں :
أ۔ شرک اکبر:....وہ جادو جو کہ جنات یا شیاطین کے ذریعہ سے کیا جاتا ہے، جس میں ان جنات و شیاطین کی عبادت کی جاتی ہے انہیں سجدہ کرکے ان کا تقرب حاصل کیا جاتا ہے تاکہ اس جن یا شیطان کو اس آدمی پر مسلط کیا جائے جس پر جادو کیا جا رہا ہے۔ ایسا جادو گر کافر ہے، اس کو مرتد ہونے کی پاداش میں قتل کیا جائے گا۔
جادو کے کفر ھونے کی دلیل:.... اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿وَمَا یُعَلِّمٰنِ مِنْ اَحَدٍ حتّٰی یَقُوْلَآ اِنَّمَا نَحْنُ فِتْنَۃٌ فَلَا تَکْفُرْ﴾ [البقرۃ 102]
’’وہ دونوں کسی ایک کو نہیں سکھاتے تھے، یہاں تک کہ کہتے ہم تو محض ایک
|