Maktaba Wahhabi

78 - 184
بعض علمائے کرام رحمہم اللہ نے لکھا ہے: ’’وہ تمام چیزیں جواللہ تعالیٰ نے اپنے لیے مخصوص کرلی ہیں ، اور بندوں پر اپنی بندگی کی علامت قرار دی ہیں ، انہیں غیرو ں کے سامنے بجا لانا شرک ہے۔ مثلًا : سجدہ، اللہ کے نام کی قربانی ، منت ، نذرو نیاز، مشکل میں پکارنا ،دعا کرنا، اللہ تعالیٰ کی ہر وقت[اپنی قدرت کے ساتھ] حاضر و ناضر سمجھنا، قدرت و تصرف میں دوسروں کا حصہ سمجھنا ۔ یہ تمام امور شرک ہیں ۔ شرک میں واقع ہونے کی وجوہات: کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ مشرکین کے اعمال سے جہالت کی وجہ سے کوئی انسان شرک میں واقع ہوجاتا ہے ۔ دیکھیں یہ موسی علیہ السلام کی قوم کے چنیدہ لوگ تھے جو اپنی جہالت کی وجہ سے شرک کرنے لگ گئے ۔ ان کے متعلق اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿وَ جٰوَزْنَا بِبَنِیْٓ اِسْرَآئِ یْلَ الْبَحْرَ فَاَتَوْا عَلٰی قَوْمٍ یَّعْکُفُوْنَ عَلٰٓی اَصْنَامٍ لَّہُمْ قَالُوْا یٰمُوْسَی اجْعَلْ لَّنَآ اِلٰھًا کَمَا لَہُمْ اٰلِہَۃٌ قَالَ اِنَّکُمْ قَوْمٌ تَجْہَلُوْنَ ()اِنَّ ہٰٓؤُلَآئِ مُتَبَّرٌ مَّا ہُمْ فِیْہِ وَ بٰطِلٌ مَّا کَانُوْا یَعْمَلُوْنَ () قَالَ اَغَیْرَ اللّٰہِ اَبْغِیْکُمْ اِلٰھًا وَّ ہُوَ فَضَّلَکُمْ عَلَی الْعٰلَمِیْنَ﴾ [الاعراف 138۔140] ’’اور ہم نے بنی اسرائیل کو سمندر سے پار اتار دیا۔ پس ان لوگوں کا ایک قوم پر گزر ہوا جو اپنے چند بتوں سے لگے بیٹھے تھے، کہنے لگے اے موسی!ہمارے لیے بھی ایک معبود ایسا ہی مقرر کر دیجئے جیسے ان کے معبود ہیں ۔ آپ نے فرمایا کہ واقعی تم لوگوں میں بڑی جہالت ہے۔یہ لوگ جس کام میں لگے ہیں یہ تباہ کیا جائے گا اور ان کا یہ کام محض بے بنیاد ہے فرمایا کیا اللہ تعالیٰ کے سوا اور کسی کو تمہارا معبود تجویز کردوں ؟ حالانکہ اس نے تم کو تمام جہان والوں پر فوقیت دی ہے۔‘‘ میں کہتا ہوں یہی وہ چیز تھی جس کا مطالبہ بعض مسلمانوں نے جہالت کی وجہ سے غزوہ حنین کے موقع پر کیا تھا کہ وہ بھی مشرکین جیسے بعض اعمال کریں ۔
Flag Counter