Maktaba Wahhabi

49 - 184
توضیح:....شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’جو شخص مخلوق سے امیدیں وابستہ کرلیتا ہے اور مخلوقِ الٰہی پرہی توکل اور بھروسہ کربیٹھتا ہے وہ اپنے مقاصد میں ہر گز کامیاب نہیں ہوسکتا۔ وہ مشرک ہے اور مشرک کے متعلق اللہ تعالیٰ کافرمان ہے: ﴿ وَ مَنْ یُّشْرِکْ بِاللّٰہِ فَکَاَنَّمَا خَرَّ مِنَ السَّمَآئِ فَتَخْطَفُہُ الطَّیْرُ اَوْ تَھْوِیْ بِہِ الرِّیْحُ فِیْ مَکَانٍ سَحِیْقٍ﴾ [الحج: 31] ’’جو کوئی اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک بناتا ہے گویا وہ آسمان سے گرپڑا پھر اسے جانور نوچ لیں گے یا ہوا اس کو دور دراز مکان میں پھینک دے گی۔‘‘ فائدہ:....مشکل کے اوقات میں ان الفاظ میں اللہ تعالیٰ پر اپنے اعتماد اور توکل کے اظہار کا وظیفہ کیجیے ۔غم و پریشانی سے نجات کا بہترین نسخہ کیمیا ہے۔نیزاحادیث میں منقول صبح وشام کی دعاؤں میں اللہ تعالیٰ پر توکل و اعتمادکی وظیفہ بھی ہے۔جس کے الفاظ یوں ہیں : ((حَسْبِیَ اللّٰہُ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ عَلَیْہِ تَوَکَّلْتُ وَہُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ۔)) [ابو داؤد:5074۔ ابن ماجہ: 3871صحیح ] ’’مجھے اللہ ہی کافی ہے ، نہیں کوئی معبود مگر وہی، اسی پر میں نے بھروسا کیا اور وہ رب ہے عظمت والے عرش کا ۔‘‘(صبح اور شام سات7 مرتبہ؛ بعد از فجراور بعد از مغرب) سیدنا ابودرداء رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : ’’ جس نے ہر صبح و شام سات سات بار یہ کلمات کہے؛ اللہ تعالیٰ اس کے دنیاوی اور اخروی غموں سے کفایت کرے گا۔‘‘ دعا دعا کا معنی :.... دعا کا معنی ہے : طلب کرنا؛ پکارنا ‘ مانگنا؛ آواز دینا۔ ٭ دعا بھي عبادت ہے: ....بلکہ عبادت کی سب سے اعلیٰ اور ارفع قسم اور سب سے
Flag Counter