Maktaba Wahhabi

88 - 184
جانور ذبح کرنا ، اپنے بچوں کے نام غیر اللہ کے نام پر رکھنا ، جیسے غوث بخش ، پیر بخش ؛ حسین بخش ؛عنائت بخش؛ عنایت حسین، عنایت علی؛ عبد النبی ، عبد الرسول، رسول بخش ؛ ساجد علی ؛ عابد علی ؛علی بخش وغیرہ ۔اور ایسے ہی غیر اللہ کے نام کی قسم اٹھانا جیسے یہ کہنا کہ: تمہارے سر کی قسم ، یا تمہارے باپ کی قسم وغیرہ ۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ((مَنْ حَلَفَ بِغَیْرِ اللّٰہِ فَقَدْ کَفَرَ أَوْ أَشْرَکَ۔)) [صحیح/حاکم] ’’ جس نے غیر اللہ کی قسم اٹھائی اس نے کفر کیا ،بلکہ شرک کیا۔‘‘ ایسے ہی مختلف پیروں کے نام کے کھانے پکانا مختلف قبروں او رمزاروں پر جھنڈے چڑھانا۔ نجومی ، جادو گر اور فال نکالنے والوں کے پاس جانا اور ان کی باتوں پر یقین کرنا ، اللہ کے ہاں نام نہاد پیروں کو سفارشی بنانا یہ سب امور شرک میں سے ہے۔ ج: دعا [پکارو استمداد] میں شرک: اس کی دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے: ﴿فَاِذَا رَکِبُوْافِی الْفُلْکِ دَعَوُا اللّٰہَ مُخْلِصِیْنَ لَہُ الدِّیْنَ فَلَمَّا نَجّٰہُمْ اِلَی الْبَرِّ اِذَا ہُمْ یُشْرِکُوْنَ﴾ [العنکبوت65] ’’پس جب کشتیوں میں سوار ہوتے ہیں تو اللہ تعالیٰ ہی کو پکارتے ہیں اس کے لیے عبادت کو خالص کرکے؛ پھر جب وہ انہیں خشکی کی طرف بچا لاتا ہے تو اسی وقت شرک کرنے لگتے ہیں ۔‘‘ روزہ مرہ کے کاموں میں شرک کے باب میں چند عقیدہ اور عمل کی دوسری چیزیں بھی شامل ہیں ؛ مثلًا: شرک في العلم:....یعنی جس طرح اللہ تعالیٰ نے ظاہری چیزوں کی حقیقت دریافت کرنا بندوں کے اختیار میں دیا ہے ،یعنی جب کسی انسان کا دل چاہتا ہے کہ کسی چیز کا ذائقہ دریافت کرے، وہ کرسکتا ہے ۔ اسی طرح جب چاہیں غیب کی کوئی بات دریافت کرلیں ؛تو یہ نہیں ہوسکتا۔یہ صرف اللہ تعالیٰ کا اختیار ہے ، اللہ تعالیٰ نے کسی نبی ولی ، کسی جن اور فرشتہ اور
Flag Counter