چھٹا مقالہ :
ردِّ شرک
اللہ تعالیٰ کا فرمان گرامی ہے:
﴿اِنَّ اللّٰہَ لَا یَغْفِرُ اَنْ یُّشْرَکَ بِہٖ وَیَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِکَ لِمَنْ یَّشَآ ئُ ﴾ [النساء]
’’اللہ بس شرک ہی کو معاف نہیں کرتا، اس سے کم دوسرے جس گناہ کووہ چاہتا ہے، معاف کر دیتا ہے۔‘‘
شرک کیا ہے ؟
بے شک شرک سب سے بڑا گناہ ہے ؛اور شرک یہ ہے کہ انسان اللہ تعالیٰ کی ذات و صفات اور افعال میں اس کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرائے ؛ فرمان الٰہی ہے:
﴿وَ مَنْ یُّشْرِکْ بِاللّٰہِ فَقَدِ افْتَرٰٓی اِثْمًا عَظِیْمًا﴾ [النساء48]
’’اور جو اللہ تعالیٰ کے ساتھ شریک بنائے اس نے بہت بڑا گناہ اور بہتان باندھا۔‘‘
حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں :
میں نے عرض کیا : یارسول اللہ ! سب سے بڑا گناہ کون ساہے ؟۔ آپ نے فرمایا: ’’ یہ کہ تم اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہراؤ حالانکہ اسی نے تمہیں پیدا کیا ہے ۔‘‘ [متفق علیہ]
اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی غیر کی عبادت کرنے یااللہ تعالیٰ کو چھوڑ کر غیر اللہ کی عبادت کرنے کو شرک کہتے ہیں ۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
﴿وَمَنْ یَّدْعُ مَعَ اللّٰہِ اِلٰہًا آخَرَ لَا بُرْہَانَ لَہٗ بِہٖ فَاِنَّمَا حِسَابُہُ عِنْدَ رَبِّہٖ اِنَّہُ لَا یُفْلِحُ الْکٰفِرُوْنَ﴾۔ [المؤمنون117]
’’جو شخص اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی دوسرے معبود کو پکارے جس کی کوئی دلیل اس کے پاس نہیں ، پس اس کا حساب تو اس کے رب کے اوپر ہی ہے۔بیشک
|