Maktaba Wahhabi

76 - 184
کافرلوگ فلاح نہیں پائیں گے ‘‘ [کامیاب نہیں ہوں گے]۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے غیراللہ کی بندگی کرنے سے منع فرمایا ہے ۔ فرمان ِ الٰہی ہے : ﴿وَ اعْبُدُوا اللّٰہَ وَ لَا تُشْرِکُوْا بِہٖ شَیْئًا﴾ [النساء36] ’’صرف ایک اللہ تعالیٰ کی ہی بندگی کرو ، اسکے ساتھ کوئی بھی چیز شریک نہ ٹھہراؤ ۔‘‘ نیزاللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿قُلْ اِنَّمَآ اُمِرْتُ اَنْ اَعْبُدَ اللّٰہَ وَ لَآ اُشْرِکَ بِہٖ﴾ [الرعد36] ’’ آپ فرما دیجئے کہ مجھے تو صرف یہی حکم دیا گیا ہے کہ میں اللہ کی عبادت کروں اور اس کے ساتھ شریک نہ ٹھہراؤں ۔‘‘ اصل شرک اللہ رب العالمین کے ساتھ مخلوقات کو پکارنا ہے ۔جو کسی ایسے مقصد کے لیے غیر اللہ کو پکارتا ہے جس پراللہ تعالیٰ کے علاوہ کوئی بھی قدرت نہیں رکھتا ،اور کسی سے مافوق الاسباب نفع کی امید یا نقصان پہنچنے کا خوف رکھتا ہے تو یقیناً وہ اپنے رب کے ساتھ شریک ٹھہراتا ہے ۔اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿قُلْ اِنَّمَا اَدْعُو رَبِّی وَلَا اُشْرِکُ بِہٖ اَحَدًا ﴾ [الجن20] ’’آپ اعلان فرما دیجئے کہ میں تو صرف اپنے رب ہی کو پکارتا ہوں اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہیں کرتا۔‘‘ اللہ تعالیٰ نے منع فرمایا ہے کہ اسے چھوڑ کر کسی دوسرے کو پکارا جائے ۔ فرمان الٰہی ہے: ﴿وَاَنَّ الْمَسٰجِدَ لِلّٰہِ فَلَا تَدْعُوْا مَعَ اللّٰہِ اَحَدًا﴾ [الجن18] ’’اور بیشک مساجد صرف اللہ ہی کے لیے خاص ہیں پس اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی اور کو نہ پکارو۔‘‘ جو کوئی اللہ تعالیٰ کے علاوہ کسی غیر کوحاجت روا اور مشکل کشا سمجھ کر پکارتا ہے تو اللہ تعالیٰ نے اس کے لیے عذاب کی وعید سنائی ہے ۔اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿فَلَا تَدْعُ مَعَ اللّٰہِ اِلٰہًا آخَرَ فَتَکُوْنَ مِنَ الْمُعَذَّبِیْنَ ﴾ [الشعراء213]
Flag Counter