قُلْتُ بَلیٰ ۔ قَالَ: (( فَتِلْکَ عِبَادَتُہُمْ۔)) [رواہ الترمذی]
’’ یارسول صلی اللہ علیہ وسلم !ہم اپنے اپنے پادریوں اور راہبوں کی عبادت نہیں کرتے تھے تو رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:کیاتم ان راہبوں کے حرام وحلال کو قبول نہیں کرتے تھے۔ اور اﷲتعالیٰ کے حرام وحلال کردہ چیزوں کے برخلاف ان کا حکم نہیں مانتے تھے۔
تو میں نے کہا: ہاں یہ بات تو تھی۔
تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ یہی تو ان کی عباد ت کرناتھی۔‘‘
د : محبت میں شرک: .
اس کی دلیل اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے :
﴿وَ مِنَ النَّاسِ مَنْ یَّتَّخِذُ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ اَنْدَادًا یُّحِبُّوْنَہُمْ کَحُبِّ اللّٰہِ﴾ [التوبۃ۳۱]
’’بعض لوگ ایسے بھی ہیں جو اللہ تعالیٰ کے شریک اوروں کو ٹھہرا کر ان سے ایسی محبت رکھتے ہیں ، جیسی محبت اللہ سے ہونی چاہیے۔‘‘
شرک سے بچنے کی مفیددعا:
حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’ اے لوگو! شرک سے بچ کر رہو ، بیشک یہ چیونٹی کی چال سے زیادہ مخفی ہوتا ہے۔‘‘ پھرایک انسان نے آپ سے عرض کیا : ’’ یارسول اللہ ! جب یہ چیونٹی کی چال سے زیادہ مخفی ہے تو ہم اس سے کیسے بچ سکتے ہیں ؟۔تو آپ نے فرمایا : ’’ تم یوں کہا کرو:
((اَللّٰہُمَ إِنَّا نَعُوذُ بِکَ مِنْ أَنْ أُشْرِکَ بِکَ شَئْیاً نَعْلَمُہٗ وَنَسْتَغْفِرُکَ لِمَا لَا نَعْلَمُہٗ۔)) [رواہ أحمد و حسنہ الالبانی رحمہما اللّٰہ ]
’’اے اللہ ! ہم تیری پناہ مانگتے ہیں کہ ہم جانتے ہوئے تیرے ساتھ شرک کا ارتکاب کریں ، اور اس جس چیز کو ہم نہیں جانتے اس پر تیری مغفرت کے طلب
|