آزمائش ہیں ، سو تو کفر نہ کر۔‘‘
ب: گناہ اور نافرماني: ....وہ جادو جس میں گنڈے ،دوائیں اور جڑیاں وغیرہ یا اس طرح کی چیزیں استعمال کی جاتی ہیں ۔اس میں ہاتھ کا کھیل اور نظر بندی بھی شامل ہے۔
جادوکی حقیقت مسلمہ ہے۔جادودلوں کومتاثر کرتاہے اورانسانوں کو مریض بناتا؛انہیں قتل کرتااور زوجین کے درمیان جدائی ڈال دیتاہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاہے: سات ہلاک کردینے والی چیزوں سے بچو۔صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے پوچھاوہ کیاہیں ؟
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا :’’اللہ کے ساتھ شرک کرنااورجادو۔‘‘ (رواہ البخاری)
جادو میں کفر و شرک کا ارتکاب کرکے شیطانوں سے خدمت لی جاتی ہے۔جادو میں علم غیب کادعوی بھی پایاجاتاہے جوکہ سراسر کفر ہے۔ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے:
﴿ اِ نَّمَا صَنَعُوا کَیْدُ سَاحِرٍ وَ لَا یُفْلِحُ ا لسَّا حِرُ حَیْثُ أَتَیٰ ﴾ [طہ :65]
’’انہوں نے جوکچھ بنایاوہ محض جادوگرکاتماشہ ہے اور جادوگر کہیں سے بھی آئے کامیاب نہیں ہوتا۔‘‘
جادوگرکاحکم یہ ہے کہ اسے قتل کردیاجائے ،جیسے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی ایک جماعت نے کیاتھا۔حیرت کامقام ہے کہ آج کل بہت سارے لوگ جادوکوبہت معمولی بات سمجھتے ہیں ،بلکہ کبھی کبھی تواسے قابل فخر آرٹ اور فن شمارکیاجاتاہے اورجادوگروں کوایو ارڈسے نوازاجاتا ہے ۔جادوگری کی محفلیں اورمقابلے منعقدکیے جاتے ہیں ،جس میں ہزاروں کی تعداد میں ہمت افزائی کرنے والے تماشہ بین لوگ شریک ہوتے ہیں ۔ درحقیقت عقیدہ کے باب میں یہ ایک بہت بڑی سستی اورگھناؤنی غفلت ہے۔
جادو تڑوانے کاحکم:.... یعنی جادو کیے گئے انسان سے جادو ختم کروانے کے عملیات کروانا۔یہ بھی شیطانی عمل اور حرام ہے۔سیدنا جابر رضی اللہ عنہ فرما تے ہیں :
(( أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللّٰہ علیہ وسلم سُئِلَ عَنِ النُّشْرَۃِ؟
|