Maktaba Wahhabi

115 - 184
فَقَالَ:’’ ہِیَ مِنْ عَمَلِ الشَّیْطَانِ۔)) [رواہ احمد بسند جید ، و ابوداؤد ’’ رسول اکر م صلی اللہ علیہ وسلم سے نشرہ کے متعلق پوچھا گیا تو آپ نے فرمایا :یہ شیطانی عمل ہے ۔‘‘ علامہ ابن جوزی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :’’ کسی شخص سے جادُو دُور کرنے کو نشرہ کہتے ہیں اور یہ کام وُہی شخص کر سکتا ہے جو جادُو جانتا ہو۔ القاموس میں ہے کہ:اس سے شیطانی عمل سے ترتیب دیا گیا نشرہ مراد ہے جو اہل جاہلیت کیا کرتے تھے۔ وہ نشانیاں جن کی وجہ سے کسی کے جادو گرہونے کا پتہ چل سکتا ہے: جب ان نشانیوں میں سے کوئی ایک نشانی پائی جائے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ ایسا انسان بغیر کسی معمولی شک و شبہ کے جادو گر ہے: ۱۔ جب معالج انسان سے اس کا اور اس کی والدہ کانام دریافت کرے۔ ۲۔ جب مریض کے آثار [مثلًا کپڑا، قمیص ،رومال یا دیگر ایسی کوئی چیز]طلب کرے۔ ۳۔ اگروہ طلاسم وغیرہ لکھے۔ ۴۔ جب ایسے منتر اور طلسم پڑھے جن کے معانی سمجھ میں نہ آتے ہوں ۔ ۵۔ کبھی کبھار کسی خاص قسم کا جانور بھی مانگا جاتاہے تاکہ اس پر تکبیر پڑھے بغیر ذبح کرے ، اور بسا اوقات اس کے خون کو تکلیف کی جگہ پر ملا جاتا ہے۔یا پھر اس ذبح کردہ جانور یا مرغ وغیرہ کو ویرانے [یا قبرستان] میں پھینک دیا جاتا ہے[ایسا شیطان کوراضی کرنے کے لیے کرتے ہیں تاکہ وہ ان کے کام آسکے]۔ ۶۔ مریض کو ایسے تعویذ یا کپڑا دینا جس پر کچھ مربع جات بنے ہوتے ہیں اور ان کے اندر گنتی یا کچھ مجہول چیزیں لکھی ہوتی ہیں ۔ ۷۔ مجہول اورناقابل سمجھ منتروں سے دم کیا جائے۔ ۸۔ مریض کو ایسے اوراق دیے جائیں کہ انہیں جلا کر ان کا دھواں سونگھے۔ ۹۔ مریض کو کچھ ایسی [مجہول اور اوپری سی ]چیزیں دی جائیں اور انہیں زمین میں دفن
Flag Counter