Maktaba Wahhabi

73 - 181
انہوں نے کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے رکوع کے بعد تو صرف بنی سلیم کے بعض قبائل کے خلاف ایک ماہ تک بد دعا کی تھی ۔ [ البخاری : ۱۰۰۲ ، مسلم : ۶۷۷ ] اور حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب فجر کی نماز میں قراء ت سے فارغ ہو کر تکبیر کہتے ہوئے رکوع میں جاتے اور پھر ( سمع اللہ لمن حمدہ ) کہتے ہوئے سر اٹھاتے تو ( ربنا ولک الحمد ) کہتے ، پھر حالتِ قیام میں ہی یوں دعا فرماتے : (اَللّٰہُمَّ اَنْجِ الْوَلِیْدَ بْنَ الْوَلِیْدِ۔۔۔۔) ’’ اے اللہ ! ولید بن ولید کو نجات دے ۔۔۔ ‘‘ [مسلم : ۶۷۵] اور حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسلسل ایک ماہ تک ظہر ، عصر ، مغرب ، عشاء ، اور فجر کی نمازوں کی آخری رکعت میں ( سمع اللہ لمن حمدہ ) کہتے تو بنی سلیم کے قبائل ( رعل ، ذکوان ، عصیہ ) پر بددعا کرتے ، اور جو لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے ہوتے وہ آمین کہتے ۔ [ ابو داؤد : ۱۴۴۳ ، والحاکم : ۱/۲۲۵ ۔ شیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے اس کی سند کو صحیح سنن ابی داؤد میں حسن قرار دیا ہے ، اور انہوں نے ذکر کیا ہے کہ رکوع کے بعد قنوت پڑھنا حضرت ابو بکر ، حضرت عمر ، اور حضرت عثمان رضی اللہ عنہم سے ثابت ہے ، إرواء الغلیل : ۲/۱۶۴ ] اور حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نمازِ وتر میں رکوع سے پہلے قنوت پڑھتے تھے ۔ [ ابو داؤد : ۱۴۲۷ ، ابن ماجہ : ۱۱۸۲ ۔ وصححہ الألبانی ] اور حضرت انس رضی اللہ عنہ سے جب نمازِ فجر میں قنوت کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا : ہم رکوع سے پہلے بھی قنوت پڑھتے تھے اور اس کے بعد بھی ۔ [ ابن ماجہ : ۱۱۸۳ ۔ وصححہ الألبانی ]
Flag Counter