اور قصدا آیتِ سجدہ کو سننے والے شخص کے متعلق ابن بطال کا کہنا ہے کہ علماء نے اس بات پر اجماع کیا ہے کہ اگر قاری سجدہ کرے تو قصدا سننے والے پر واجب ہے کہ وہ بھی سجد ہ کرے ۔ [ فتح الباری : ۲/۵۵۶ ، نیل الأوطار : ۲/۳۰۹ ] اور یاد رہے کہ سامع اور مستمع کے درمیان مذکورہ فرق درج بالا دلائل کی بناء پر کیا گیا ہے ۔ [ شرح مسلم للنووی : ۵/۷۸] 4. سجودِ قرآن کی تعداد اور ان کے مقامات قرآن مجید میں سجودِ تلاوت کی تعداد پندرہ ہے اور ان کے مقامات درج ذیل ہیں : 1. سورۃ الأعراف کے آخر میں ﴿ وَلَہُ یَسْجُدُوْنَ ﴾ پر۔ 2. سورۃ الرعد میں ﴿وَظِلاَلُہُمْ بِالْغُدُوِّ وَالْآصَالِ﴾ پر۔ [ الرعد : ۱۵] 3. سورۃ النحل میں ﴿وَیَفْعَلُوْنَ مَا یُؤْمَرُوْنَ ﴾ پر ۔ [ النحل : ۵۰] 4. سورۃ الإسراء میں ﴿ وَیَزِیْدُہُمْ خُشُوْعًا ﴾ پر ۔ [ الإسراء : ۱۰۹ ] 5. سورۃ مریم میں ﴿خَرُّوْا سُجَّدًا وَّبُکِیَّا ﴾ پر ۔ [ مریم : ۵۸] 6. سورۃ الحج میں ﴿ إِنَّ اللّٰہَ یَفْعَلُ مَا یَشَائُ ﴾پر ۔ [ الحج : ۱۸ ] 7. سورۃ الحج میں ﴿ وَافْعَلُوْا الْخَیْرَ لَعَلَّکُمْ تُفْلِحُوْنَ ﴾ پر ۔ [ الحج : ۷۷] سورۃ الحج کے دو سجدوں کے بارے میں خالد بن معدان رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں کہ ( فُضِّلَتْ سُوْرَۃُ الْحَجِّ بِسَجْدَتَیْنِ ) یعنی ’’ سورۃ الحج کو دیگر سورتوں پر اس لئے فضیلت حاصل ہے کہ اس میں دو سجدے ہیں ۔‘‘ [ بلوغ المرام : ۳۶۶ ، وعزاہ إلی أبی داؤد فی المراسیل ۔اورمیں نے امام ابن باز رحمۃ اللہ علیہ سے سنا تھا کہ: لا بأس بإسنادہ ] ۔ |