پڑھتا ہوں ، جتنی اللہ تعالی نے میرے لئے لکھی ہوتی ہے ۔ [ البخاری : ۱۱۴۹ ، مسلم : ۲۴۵۸] امام نووی رحمۃ اللہ علیہ کہتے ہیں : ’’ اس حدیث میں وضو کے بعد نماز پڑھنے کی فضیلت ہے ، اور یہ نماز سنت ہے ، اور یہ نماز کے ممنوعہ اوقات میں ( طلوع ، زوال اور غروبِ آفتاب کے وقت ، نماز فجر کے بعد اور نماز عصر کے بعد ) بھی جائز ہے ، کیونکہ یہ سببی نماز ہے ۔‘‘[ شرح مسلم للنووی : ۱۵/۲۴۶ ، فتح الباری : ۳/۳۵] اور میں نے امام عبد العزیز بن باز رحمۃ اللہ علیہ سے صحیح بخاری کی حدیث مذکور کی شرح کے دوران سنا تھا ، انہوں نے کہا : ’’ یہ حدیث اس بات کی واضح دلیل ہے کہ سنتِ وضو دن اور رات کے دوران ہر وقت پڑھی جا سکتی ہے ۔‘‘ اور اس عظیم سنت کی مزید تاکید حدیثِ عثمان رضی اللہ عنہ سے بھی ہوتی ہے ، جس میں یہ ہے کہ انہوں نے مکمل وضو کیا ، پھر فرمایا : میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اسی طرح وضو کرتے ہوئے دیکھا تھا ، اور آپ نے وضو کے بعد فرمایا تھا : ( مَنْ تَوَضَّأَ نَحْوَ وُضُوْئِیْ ہٰذَا ، ثُمَّ صَلّٰی رَکْعَتَیْنِ ، لاَ یُحَدِّثُ فِیْہِمَا نَفْسَہُ ، غَفَرَ اللّٰہُ لَہُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہٖ ) ترجمہ : ’’ جس شخص نے میرے اس وضو کی طرح وضو کیا ، پھر اس نے دو رکعات اس طرح ادا کیں کہ ان میں دنیاوی خیالات پیدا نہیں ہونے دئیے ، تو اللہ تعالی اس کے پچھلے تمام گناہ معاف فرما دے گا ۔‘‘[ البخاری : ۱۶۴ ، مسلم : ۲۲۶ ] اور حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : |