ترجمہ : ’’ تمہاری نماز نور ہے اور بندے سوئے ہوئے ہیں ، اور تمہاری نیند نماز کی مخالف ہے ، اور اگر تم سمجھو تو تمہاری عمر غنیمت اور تمہارے لئے مہلت ہے ، اور وہ آہستہ آہستہ ختم ہوتی جا رہی ہے ۔‘‘ [ قیام اللیل ۔ محمد بن نصر : ۴۲ ، التہج وقیام اللیل ۔ ابن ابی الدنیا : ۳۲۹ ] اور بعض صلحائِ امت کا کہنا ہے : عجبت من جسم ومن صحۃ ومن فتی نام إلی الفجر فالموت لا تؤمن خطفاتہ فی ظلم اللیل إذا یسری من بین منقول إلی حفرۃ یفترش الأعمال فی القبر وبین مأخوذ علی غرۃ بات طویل الکبر والفجر عاجلہ الموت علی غفلۃ فمات محسورا إلی الحشر ترجمہ : ’’ مجھے حیرت ہوتی ہے کسی نوجوان کے جسم پر ، اور اس کی صحت پر جوکہ فجر تک سویا رہ جائے ، کیونکہ رات جب شروع ہوتی ہے تو اس کے اندھیروں میں موت کے اچانک آ جانے سے وہ محفوظ نہیں ہوتا ، کتنے لوگوں کو قبر کے گڑھے کی طرف منتقل کردیا گیا جہاں وہ اپنے اعمال ہی کو بستربناتے ہیں ، اور کتنے ایسے لوگ ہیں جن کی اچانک پکڑ کی گئی ، اور وہ رات بھر تکبر اور فخر کی حالت میں رہتے تھے ، موت نے انہیں غفلت کی حالت میں آلیا ، اور وہ حشر تک حسرت وندامت کی حالت میں مر گئے ‘‘ [قیام اللیل ۔ محمد بن نصر : ۹۲ ، التہج وقیام اللیل ۔ ابن ابی الدنیا : ۳۳ ] 4. انسان صحت اور فراغت کو غنیمت تصور کرے ، تاکہ وہ صحت اور فراغت کے دنوں میں جو عمل کرے وہ اس کیلئے بیماری اور سفر کے دنوں میں بھی لکھا جائے ، جیسا کہ حضرت |
Book Name | نماز نفل کتاب و سنت کی روشنی میں |
Writer | سعید بن علی بن وہف القحطانی |
Publisher | مؤسسۃ الجریسی للتوزیع والاعلان الریاض |
Publish Year | 2006ء |
Translator | حافظ محمد اسحاق زاہد |
Volume | |
Number of Pages | 181 |
Introduction |