الْقَصْدَ تَبْلُغُوْا ) ترجمہ :’’ دین ( اسلام ) یقینا آسان ہے ، اور جو شخص دین میں سختی کرے گا دین اس پر غالب آ جائے گا ، لہذا تم ( افراط وتفریط سے بچتے ہوئے ) درمیانی راہ اختیار کرو ، قریب رہو ، اور خوش ہو جاؤ ، اور صبح ، شام اورکچھ رات کے حصے میں عبادت کرکے مدد طلب کرو ، اورمیانہ روی اور اعتدال سے کام لو ، تم یقینا منزلِ مقصود تک پہنچ جاؤ گے ۔‘‘ [ البخاری : ۳۹ ، ۶۴۶۳ ، مسلم : ۲۸۱۶] اور میں نے امام ابن باز رحمۃ اللہ علیہ سے سنا تھا ، انہوں نے کہا : ’’ اور یہ اس بات کی دلیل ہے کہ ہمارے حق میں بہتر یہ ہے کہ ہم میانہ روی اختیار کریں اور ایسی طوالت سے بچیں جو ہمارے لئے مشقت کا باعث بنے تاکہ ہمارے اندر اکتاہٹ اور عبادت سے سستی پیدا نہ ہو ، لہذا مومن کو نمازِ تہجد تو پڑھنی چاہئیے اور عبادت میں محنت بھی کرنی چاہئیے لیکن بغیر کسی مشقت کے ، اور اعتدال کی راہ اپناتے ہوئے تاکہ وہ عبادت سے اکتانہ جائے ۔‘‘ [ یہ بات انہوں نے منتقی الأخبار کی احادیث ( ۱۲۵۷ ۔ ۱۲۶۲ ) کی شرح کرتے ہوئے ذکر کی ] |
Book Name | نماز نفل کتاب و سنت کی روشنی میں |
Writer | سعید بن علی بن وہف القحطانی |
Publisher | مؤسسۃ الجریسی للتوزیع والاعلان الریاض |
Publish Year | 2006ء |
Translator | حافظ محمد اسحاق زاہد |
Volume | |
Number of Pages | 181 |
Introduction |