کُتِبَ لَہُ مَا نَوٰی ، وَکَانَ نَوْمُہُ صَدَقَۃً عَلَیْہِ مِنْ رَبِّہٖ عَزَّ وَجَلَّ ) ترجمہ : ’’ جو شخص اپنے بستر پر اس نیت کے ساتھ آئے کہ وہ رات کو اٹھ کر نماز پڑھے گا، پھر اس پر نیند غالب آگئی یہاں تک کہ اس نے صبح کر لی ، تو اس کیلئے اس کی نیت کے مطابق اجر لکھ دیا جاتا ہے ، اور اس کی نیند اللہ تعالی کی طرف سے اس کیلئے صدقہ ہوتی ہے ۔‘‘[ النسائی : ۶۸۷ ۔ وصححہ الألبانی ] 2. بیدار ہوتے وقت نیند کے آثار ختم کرنے کی غرض سے اپنا ہاتھ منہ پرپھیرے ، پھر ( بیدار ہونے کی ) دعا پڑھے اور اس کے بعد مسواک کرکے یہ دعا پڑھے : (لاَ إِلٰہَ إلَّا اللّٰہُ وَحْدَہُ لاَ شَرِیْکَ لَہُ ، لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَہُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ، اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ ، وَسُبْحَانَ اللّٰہِ ، وَاللّٰہُ أَکْبَرُ ، وَلاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّۃَ إِلاَّ بِاللّٰہِ ، اَللّٰہُمَّ اغْفِرْ لِیْ) ترجمہ : ’’ اللہ کے سوا کوئی سچا معبود نہیں ، وہ اکیلا ہے ، اس کا کوئی شریک نہیں ، اسی کیلئے ساری بادشاہت ہے اور اسی کیلئے تمام تعریفیں ہیں ، اور وہ ہرچیز پر قادر ہے ، تمام تعریفیں اللہ کیلئے ہیں ، اور اللہ پاک ہے ، اور اللہ سب سے بڑا ہے ، اوراللہ کی توفیق کے بغیر نہ کسی برائی سے بچنے کی طاقت ہے اور نہ کچھ کرنے کی ،اے میرے اللہ ! مجھے معاف کردے ۔‘‘ کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ ’’ جو شخص رات کو بیدار ہو ، پھر یہ دعا پڑھے ، تواس کے بعد وہ جو دعا بھی کرتا ہے ، اسے قبول کیا جاتا ہے۔‘‘[البخاری :۱۱۵۴ ] اور حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نیند سے بیدار ہوئے ، پھر نیند کے آثار ختم کرنے کیلئے اپنے چہرے پر ہاتھ پھیرا ، پھر آل عمران کی |