Maktaba Wahhabi

115 - 181
ترجمہ : ’’ ہمارا رب ‘ جو بابرکت اور بلند وبالا ہے ‘ جب ہر رات کا آخری تہائی حصہ باقی ہوتا ہے تو وہ آسمانِ دنیا کی طرف نازل ہوتا ہے ، پھر کہتا ہے : کون ہے جو مجھ سے دعا مانگے تو میں اس کی دعا کوقبول کروں ؟ اور کون ہے جو مجھ سے سوال کرے تو میں اسے عطا کروں ؟ اور کون ہے جو مجھ سے معافی طلب کرے تو میں اسے معاف کردو ں ؟ ‘‘ اور مسلم کی ایک روایت میں ان الفاظ کا اضافہ ہے : ’’ پھر وہ بدستور اسی طرح رہتا ہے یہاں تک کہ فجرروشن ہو جائے ۔‘‘ [ البخاری : ۱۱۴۵ ، ۶۳۲۱ ، ۷۴۹۴ ، مسلم : ۷۵۸] اور حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ( إِنَّ فِیْ اللَّیْلِ لَسَاعَۃً لاَ یُوَافِقُہَا عَبْدٌ مُسْلِمٌ یَسْأَلُ اللّٰہَ خَیْرًا مِّنْ أَمْرِ الدُّنْیَا وَالْآخِرَۃِ إِلاَّ أَعْطَاہُ إِیَّاہُ وَذٰلِکَ کُلَّ لَیْلَۃٍ ) ترجمہ : ’’بے شک ہر رات کو ایک گھڑی ایسی آتی ہے کہ جس میں کوئی مسلمان بندہ جب اللہ تعالی سے دنیا وآخرت کی کوئی بھلائی طلب کرے تو اللہ تعالی اسے وہ بھلائی ضرور عطا کرتا ہے ۔‘‘[ مسلم : ۷۵۷ ] اور حضرت عبد اللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : ( أَحَبُّ الصَّلاَۃِ إِلیَ اللّٰہِ صَلاَۃُ دَاؤُدَ عَلَیْہِ السَّلاَمُ ، وَأَحَبُّ الصِّیَامِ إِلیَ اللّٰہِ صِیَامُ دَاؤُدَ، وَکاَنَ یَنَامُ نِصْفَ اللَّیْلِ وَیَقُوْمُ ثُلُثَہُ ، وَیَنَامُ سُدُسَہُ ، وَیَصُوْمُ یَوْمًا وَیُفْطِرُ یَوْمًا ، وَلاَ یَفِرُّ إِذَا لاَقیٰ ) ترجمہ : ’’ اللہ تعالی کو سب سے محبوب نماز حضرت داؤد علیہ السلام کی نماز ہے ، اور اللہ تعالی کو سب سے محبوب روزے حضرت داؤد علیہ السلام کے روزے ہیں ، وہ آدھی رات سوتے تھے ، اور اس کا تیسرا حصہ قیام کرتے تھے ، اور اس کا چھٹا حصہ سو جاتے تھے ، اور ایک دن
Flag Counter