Maktaba Wahhabi

72 - 336
وَالْحِیَائُ شُعْبَۃٌٌ مِّنَ الْاِیْمَانِ۔)) [1] ’’ایمان کی ساٹھ سے کچھ زیادہ یاستر سے کچھ زیادہ شاخیں ہیں ، سب سے بلند (شاخ) شعبہ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ کہناہے ، اور سب سے ادنیٰ شعبہ راستہ سے تکلیف دہ چیز کو دور کردیناہے ، اور حیاء ایمان کا ایک شعبہ ہے۔ ‘‘ پس نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بیان کے مطابق جس شخص مذکورہ عادتوں میں سے کوئی ایک عادت پائی جائے گی تواس میں نفاق کی ایک عادت ہوگی ، جب تک کہ اسے ترک نہ کر دے۔ اور صحیحین میں ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ابودرداء رضی اللہ عنہ سے جوبہترین مومن تھے فرمایا: ((اِنَّکَ امْرُئٌ فِیْکَ جَاہِلِیَّۃٌ، فَقَالَ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! أَعْلٰی کِبْرِ سِنِّیْ؟ قَالَ: نَعَمْ۔)) [2] ’’تم میں جاہلیت کااثر ہے ، ابوذر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا :اے اﷲ کے رسول !کیااس درجہ عمررسیدہ ہونے کے بعدبھی مجھ میں جاہلیت کا اثر باقی ہے؟توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:ہاں! ‘‘ اور صحیح حدیث سے ثابت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((أَرْبَعٌ فِیْ أُمَّتِیْ مِنْ أَمْرِ الْجَاہِلِیَّۃِ: اَلْفَخْرُ بِالْأَحْسَابِ، وَ الطَّعْنُ فِی الْأَنْسَابِ، وَالنِّیَاحَۃُ عَنِ الْمَیِّتِ، وَالْاِسْتَسْقَائُ بِالنُّجُوْمِ۔)) [3] ’’میری امت میں چارباتیں جاہلیت کی ہوں گی: حسب(خاندانی شرف) پر فخر کرنا ، نسب میں طعنہ زنی کرنا ، میت پرنوحہ کرنااور ستاروں سے بارش طلب کرنا۔ ‘‘ صحیحین میں ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
Flag Counter