Maktaba Wahhabi

316 - 336
طور پر منسوب ہے۔ یا فلاں معین قول غلط طور پر منسوب ہے۔ کیونکہ اگر وہ ایسا کہے گا تو پھر سارے کا سارا تصوف جھو ٹا اور غلط انتساب کا مجموعہ بن جائے گا۔ اور یہ بات برحق بھی کیونکہ تصوف کے یہ بڑے بڑے جفادری یعنی حلاج، بسطامی ، جیلی ، ابن سبعین، ابن عربی، نابلسی ، فیجانی وغیرہ وغیرہ یہ سب کے سب درحقیقت اس اُمت میں غلط طور پر گھسائے گئے اور اس اُمت کی طرف غلط طور پر منسوب کیے گئے ہیں۔ انہوں نے اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ گھڑا ہے۔ اللہ کے دین میں باطل بات کہی ہے۔ ان میں سے ہر ایک کا زعم ہے کہ وہ خود اللہ ہے جو کائنات میں تصرف کرتا ہے ، اور ہر ایک کا دعویٰ ہے کہ اس کائنات کا ایک حصہ اس کو سونپا ہے۔ ان میں سے ہر کوئی سمجھتا ہے کہ وہ ولی کامل ہے جس کے پاس صبح و شام وحی آتی ہے۔بلکہ وہ غیب سے واقف ہے اور لوح محفوظ کو پڑھتا ہے۔ اللہ نے اس کو خاتم الانبیاء بنایا ہے او ر اسے دنیا کا قبلہ اور ساری مخلوق کے لیے معجزہ اور مینار قرار دیا ہے۔ نبی کے بعد براہِ راست اسی کا درجہ و مقام ہے۔ نبی ان کے نزدیک عرش رحمانی پر مستولی و مستوی ہے۔ یعنی عرش پر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ذات کے سوا کچھ نہیں۔ محمد صلی اللہ علیہ وسلم ان کے نزدیک تمام ذات میں سب سے پہلا وجود ہیں۔ اور تمام تعینات میں سب سے پہلا تعین ہیں۔ وہی اللہ کے عرش پر مستوی ہیں۔ وہ سارے انبیاء کی طرف وحی بھیجتے ہیں ا ور سارے اولیاء کو الہام کرتے ہیں بلکہ انہوں نے خو د اپنی طرف سے اپنے پاس وحی بھیجی یعنی انہوں نے وحی کو آسمان پر جبرائیل علیہ السلام کے حوالے کیے اور زمین پر ان سے وصول کی۔ مسلمانو! کبھی آپ لوگوں نے کوئی ایسا عقیدہ سنا ہے جو اس درجہ بے حیائی، گراوٹ ، کفر اور بے دینی لیے ہوئے ہو؟… یہ ہے صوفیوں کا عقیدہ ، اور یہ ہے ان کی میراث ، اور یہ ہے ان کا دین… بحمد اللہ ہم نے یہ ساری باتیں تفصیل کے ساتھ اپنی کتاب ’’الفکر الصوفی فی ضوء الکتاب والسنہ‘‘ کے دوسرے ایڈیشن میں بیان کر دی ہیں ،اور ہر بات کے ثبوت میں ان زندیقوں کی کتابوں سے لمبی لمبی عبارتیں نقل کر دی ہیں۔ یہ زندیق آج بھی دنیا کے سامنے یوں ظاہر ہوتے ہیں گویا وہ اللہ کے ولی اور محبوب ہیں، دلوں کی
Flag Counter