Maktaba Wahhabi

272 - 336
سے پھرجاتاہے۔ یہ سب باتیں زیادہ تران لوگوں کے ساتھ پیش آتی ہیں جوشیطانی کرامات کے حامل ہوتے ہیں ، کیونکہ ارتداد کے واقعات انہیں کے اندرزیادہ ملتے ہیں۔ بکثرت لوگ ایسے ہیں جنہیں معلوم نہیں کہ یہ شیطانی کرامات ہیں ، انہیں وہ اولیاء اﷲ کی کرامات تصورکرتے ہیں ، کچھ کاگمان تویہ ہے کہ اﷲ تعالیٰ بندے کوجب کوئی کرامت دیتا ہے توا س پراس کامحاسبہ نہیں کرتا ، اس کی مثال ایسی ہے جیسے کوئی یہ خیال کربیٹھے کہ بندے کو جب اﷲ تعالیٰ اقتدار ، دولت اور تصرف کااختیاربخشتاہے تواس سے حساب نہیں لیتاہے۔ بعض لوگ کرامات کوان امورکوحاصل کرنے کے لیے معاون بناتے ہیں جومباح اور جائز ہوتے ہیں ، نہ ممنوع ہوتے ہیں نہ ماموربہاہوتے ہیں۔یہ ولایت عامہ کادرجہ ہے اور یہ درمیانی درجہ کے نیکوکارہوتے ہیں۔ جہاں تک مقربین سابقین کاتعلق ہے توان کادرجہ ان حضرات سے بلندترہوتاہے ، جیساکہ بندہ پیغامبر (عبد رسول) نبی بادشاہ سے اعلیٰ وارفع ہوتاہے۔ چونکہ کرامات کایہ حال ہوتاہے کہ اس سے آدمی کادرجہ کم ہوجاتاہے ، اس لیے اکثرصلحاء اس سے اسی طرح تائب اور اﷲ کی مغفرت کے طالب ہوتے ہیں جس طرح زنااور سرقہ سے توبہ واستغفار کیاجاتاہے۔ کرامات کے حالات بعض صالحین کوپیش آتے ہیں مگروہ اس کے خاتمہ کے لیے اﷲ سے دعاکرتے ہیں ، یہ سارے صالحین مریدسالک کوحکم دیتے ہیں کہ ان کرامات کی حدتک نہ رہیں ، نہ ہی انہیں اپنی ہمت وحوصلہ کامرکزبنائیں ، اور نہ ہی کرامات سمجھ کر ان کے ذریعہ فخروغرور سے اپناسراونچاکریں۔ یہ توحقیقی کرامات کاحال تھا ، پھرغورکریں ان کرامات کاکیاحال ہوگا ، جودرحقیقت شیطانی ہوتی ہیں ، جن کے ذریعہ شیطان ضلالت وگمراہی کاجال بچھاتاہے۔ میں ایسے لوگوں کوجانتاہوں جن سے نباتات محوکلام ہوکرانہیں اپنے فوائد ومنافع سے باخبرکرتے ہیں۔ حقیقت میں وہ شیطان ہوتاہے ، جونباتات کے اندرداخل ہوکر آدمی کومخاطب کرتاہے۔ کچھ ایسے بھی ہیں جنہیں شجروحجرمخاطب کرتے ہوئے کہتے ہیں:’’ مبارک!اﷲ کے
Flag Counter