Maktaba Wahhabi

256 - 336
تووہاں ان پر ان کے شیطان اترتے ہیں اور انہیں ہواکے دوش پر اٹھالیتے ہیں اور اس جگہ سے نکال لے جاتے ہیں۔ اگراﷲ کاکوئی ولی وہاں آجائے توشیطانوں کوبھگادے ، پھروہ دھم سے زمیں پرآپڑے ، اس قسم کاواقعہ کئی لوگوں کے ساتھ پیش آچکاہے۔ ان میں سے بعض ایسے ہوتے ہیں جوزندہ یامردہ مخلوق سے حاجتیں مانگتے ہیں ، خواہ وہ مخلوق مسلمان ، نصرانی ، مشرک یاجوکچھ بھی ہو۔ مگروہ سمجھتے ہیں کہ یہ وہی شخص ہے جس سے حاجت مانگی گئی ہے ، یاکوئی فرشتہ اس کے بھیس میں سامنے آگیاہے ، حالانکہ وہ شیطان ہوتا ہے ، جواس لیے گمراہ کرتاہے کہ اﷲ تعالیٰ کے ساتھ اس نے شرک کیا۔ بالکل ایسے ہی جیسے شیاطین بتوں میں داخل ہوکر مشرکین سے باتیں کرتے ہیں۔ ان میں سے بعض ایسے ہوتے ہیں جن کے یہاں شیطان خاص صورت میں ظاہرہوکر کہتاہے کہ میں خضرہوں ۔گاہے اسے بعض باتوں کی خبردیتاہے ، اور اس کے بعض مقاصد کی تکمیل میں اس کی مدد بھی کرتاہے ، جیساکہ بہتیرے مسلمانوں ، یہودیوں اور نصرانیوں کے ساتھ پیش آچکاہے۔ سر زمین مشرق ومغرب میں بہت سارے کافر ہیں ، جن کاکوئی مرتا ہے تومرنے کے بعد اس کی شکل میں شیطان آتاہے۔ ان کاعقیدہ ہوتاہے کہ یہ وہی مردہ شخص ہے ، وہ قرضے ادا کرتا ، امانتیں واپس کرتااور وہ تمام کام کرتاہے جومیت سے متعلق ہوتے ہیں ، اور اس کی بیوی کے پا س جاتاہے ، پھرواپس ہوجاتا ہے۔ حالانکہ گاہ وہ ہندی کافروں کی طرح میت کوآگ میں جلا چکے ہوتے ہیں ، پھربھی گمان یہ ہوتاہے کہ وہ مرنے کے بعد زندہ ہوگیاہے۔ انہیں لوگوں میں سے مصرکاایک شیخ تھا ، جس نے اپنے خادم کووصیت کرتے ہوئے کہا: میں مرجاؤں توکسی کومجھے غسل دینے کے لیے نہ بلانا ، میں خودآؤں گا ، اور اپنے آپ کوغسل دوں گا۔ جب وہ مرگیاتوخادم نے اسی کی صورت میں ایک شخص کودیکھااسے خیال ہواکہ یہ وہی ہے ، چنانچہ وہ اندرآیا ، اور خودکوغسل دیا ، جب آنے والاغسل دے چکاتووہ غائب ہوگیا۔ حقیقت میں یہ شیطان تھا ، جس نے میت کوگمراہ کیاتھا ، کہ تم مرنے کے بعد آؤ گے اور اپنے
Flag Counter