Maktaba Wahhabi

181 - 336
ایک ہے توحاجب کون اور محجوب کون؟ اسی لیے ان ملحدوں کے ایک شیخ نے اپنے مریدسے کہا:جس نے تم سے یہ کہاہے کہ اﷲ کے سواکوئی اور وجودہے تواس نے جھوٹ کہا ہے۔ مریدنے کہاتوجھوٹ کہنے والاکون ہے؟اس نے ایک دوسرے مریدسے کہا :یہ مظہرہیں ، تواس نے کہا :مظاہرظاہرکاغیرہیں یاوہی ہے؟اگرغیرہیں توتم دوکے قائل ہوئے ، اور اگروہی ہیں توکوئی فرق نہ ہوا ، ایک دوسرے مقام پرہم تفصیل کے ساتھ ان لوگوں کے اسرار ورموزکاپردہ چاک کرچکے ہیں اور ہر ایک کے قول کی حقیقت بیان کرچکے ہیں۔ [1] صاحب فصوص کا قول ہے کہ معدوم ایک چیزہے اور اس پروجودحق کافیضان ہوا ، وہ وجدوثبوت کے درمیان فرق کرتاہے۔ معتزلہ کاعقیدہ ہے کہ معدوم ایک چیزثابت ہے ، اپنی گمراہی کے باوجودیہ صاحب ’’فصوص‘‘ سے بہتر ہیں کیونکہ معتزلہ کاعقیدہ ہے کہ رب نے عدم میں ثابت اشیاء کے لیے ایک وجود سے پیداکیا جورب کاوجودنہیں ہے ، مگرصاحب فصوص کاعقیدہ ہے کہ عین وجود رب کا ان اشیاء ثابتہ پر فیضان ہواہے ، گویا اس کے نزدیک مخلوق کاوجود خالق کے وجود سے الگ نہیں ہے۔ صاحب فصوص ہی کایک رفیق ’’صدرقونوی‘‘ مطلق ومعین کے درمیان فرق کرتاہے ، کیونکہ وہ فلسفہ سے زیادہ قریب تھا۔ [2] چنانچہ اس نے اس بات کااقرارنہیں کیا کہ معدوم کوئی چیزہے ، مگرحق کووجودمطلق قرار دیا ، اس نے ایک کتاب ’’مفتاح غیب الجمع والوجود‘‘ کے نام سے تصنیف کی ہے ، یہ خالق کو اور بھی زیادہ معطل اور معدوم قراردیتاہے ، کیونکہ مطلق بشرط اطلاق کلی عقلی ہے ،
Flag Counter