Maktaba Wahhabi

178 - 336
ابن عمراور عبداﷲ بن عباس رضی اللہ عنہم سے کہاگیا کہ مختار کادعویٰ ہے کہ اس پرفرشتے نازل ہوتے ہیں ، توانہوں نے فرمایا:ٹھیک ہے اﷲ تعالیٰ کاارشادہے: (هَلْ أُنَبِّئُكُمْ عَلَى مَنْ تَنَزَّلُ الشَّيَاطِينُ (221) تَنَزَّلُ عَلَى كُلِّ أَفَّاكٍ أَثِيمٍ )(الشعرائ:۲۲۱ ، ۲۲۲) ’’کیامیں تمہیں بتاؤں کن لوگوں پرشیاطین اتراکرتے ہیں ، وہ جھوٹے بدکردار پر اترا کرتے ہیں۔ ‘‘ ابن عباس رضی اللہ عنہما سے کہاگیاکہ مختار کواپنی طرف وحی آنے کادعویٰ ہے ، توانہوں نے کہا: اﷲ تعالیٰ فرماتاہے: (وَإِنَّ الشَّيَاطِينَ لَيُوحُونَ إِلَى أَوْلِيَائِهِمْ لِيُجَادِلُوكُمْ )(الانعام :۱۲۱) ’’شیطان اپنے دوستوں کی طرف وحی بھیجتے ہیں ، تاکہ وہ تم سے جھگڑاکریں۔‘‘ انہی ارواح میں وہ روح بھی ہے جس کے متعلق صاحب ’’الفتوحات‘‘[1] کادعویٰ ہے کہ اس نے اس کی جانب اس کتاب [2]کاالقاء کیاہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہ معین غذا اور معین حالت کی مختلف خلوتوں کاتذکرہ کرتاہے ، یہی خلوتیں توجنوں اور شیطانوں سے ملاقات کادروازہ کھولتی ہے ، یہ شیطانی حالات ہوتے ہیں مگریہ حضرات اولیاء کی کرامات سمجھتے ہیں۔ ہمیں ان لوگوں میں سے کچھ کاعلم حاصل ہے۔ ان میں سے بعض ایسے ہیں جوہوامیں دورتک اڑتے چلے جاتے ہیں اور پھرواپس آجاتے ہیں ، بعض ایسے ہیں جنہیں شیاطین چرایاہوامال لاکردیتے ہیں ، کچھ وہ ہیں جولوگوں سے اجرت یاعطیہ لے کر مال مسروق کاپتہ بتاتے ہیں۔
Flag Counter