Maktaba Wahhabi

126 - 336
کا رسول ہوں ، اس کی نافرمانی نہیں کرسکتا ، وہ میری مددکرے گا۔ عمرنے کہا:کیاآپ نے ہم سے یہ نہیں کہاتھاکہ ہم بیت اﷲ جائیں گے اور اس کاطواف کریں گے؟نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:ہاں ، لیکن کیامیں نے یہ بھی کہاتھا کہ اسی سال جائیں گے اور اس کاطواف کریں گے؟ عمرنے کہا:نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:تم بیت اﷲ کے پاس جاؤ گے اور اس کاطواف کروگے ، اس کے بعد عمرابوبکر صدیق (رضی اﷲعنہ )کے پا س پہنچے اور ان سے بھی وہی باتیں کہی جورسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہی تھیں ، اور انہوں نے بھی ٹھیک وہی جواب دیاجورسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیاتھا ، حالانکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کاجواب ابوبکرنے نہیں سناتھا۔ البتہ ابوبکربہ نسبت عمرکے اﷲ اور اس کے رسول کی موافقت میں کامل ترتھے ، عمرنے اس سے رجوع کیا۔ فرماتے ہیں کہ میں نے اپنی اس غلطی کے کفارہ کے لیے کئی عمل کئے۔ [1] اسی طرح جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہوئی توحضرت عمرنے سب سے پہلے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی موت کاانکارکیامگرابوبکر رضی اللہ عنہ نے فرمایا:نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم یقینافوت ہوچکے ہیں، توعمر رضی اللہ عنہ نے اپنی رائے سے رجوع کیا۔ [2] اسی طرح مانعین زکاۃ کے ساتھ جہاد کے سلسلہ میں عمر رضی اللہ عنہ نے ابوبکرسے کہا:آپ ان لوگوں کے ساتھ کیسے جہادکریں گے ، جب کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاہے: (( أُمِرْتُ أَنْ أُقَاتِلَ النَّاسَ حَتّٰی یَشْہَدُ وَ أَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ، وَاَنَّی رَسُوْلُ اللّٰہِ فَاِذجا فَعَلُوْا ذَالِکَ عَصَمُوْا مِنِّیْ دِمَائَہُمْ وَأَمْوَالَہُمْ اِلَّا بِحَقِّہَا۔)) مجھے اس بات کاحکم دیاگیاہے کہ لوگوں سے اس وقت تک لڑتارہوں جب تک کہ وہ اﷲ کے معبود برحق ہونے کی شہادت نہ دیں اور مجھے اﷲ کارسول نہ تسلیم کرلیں ، اور جب وہ ایسا کر
Flag Counter