Maktaba Wahhabi

124 - 336
’’اگرمیں تمہارے درمیان مبعوث نہ ہوتاتوعمرہوتے۔ ‘‘ اور ایک حدیث میں ہے: ((اِنَّ اللّٰہَ ضَرَبَ الْحَقَّ عَلٰی لِسَانِ عُمَرَ وَقَلْبِہٖ۔)) [1] ’’اﷲ تعالیٰ نے عمرکی زبان اور دل کوحق سے معمورکردیاہے۔ ‘‘ ’’اگرمیرے بعدکوئی نبی ہوتاتوعمرہوتے۔ ‘‘[2] علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ فرمایاکرتے تھی:ہم اس خیال کومستبعد نہیں سمجھتے تھے کہ عمرکی زبان سے سکینت بولے گی۔ علی رضی اللہ عنہ کایہ قول بروایت شعبی ثابت ہے۔ عبداﷲ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں:جب کبھی عمریہ فرماتے تھے کہ یہ میری رائے ہے توویساہی ہوتا تھا جیسا وہ کہتے تھے۔ قیس بن طارق کہتے ہیں:ہم کہاکرتے تھے کہ عمرکی زبان سے فرشتہ باتیں کررہاہے۔ عمر رضی اللہ عنہ فرمایاکرتے تھے:فرمانبردارلوگوں کے منہ سے قریب ہوکر باتیں سناکرو ، کیونکہ ان پرسچی باتیں روشن ہواکرتی ہیں۔ اور وہ سچی باتیں جن کے متعلق عمربن الخطاب رضی اللہ عنہ نے یہ خبردی ہے وہی ہیں جواولیاء اﷲ پراﷲ تعالیٰ کی طرف سے منکشف ہواکرتی ہیں ، اور یہ ثابت ہے کہ اولیاء اﷲ سے مخاطبے اور مکاشفے ہواکرتے ہیں۔ان اولیاء میں سب سے افضل امت محمدیہ میں ابوبکر رضی اللہ عنہ کے بعد عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ ہیں ، کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد اس امت میں سب سے بڑادرجہ ابوبکرکا ، پھر عمر کا ہے۔ [3]
Flag Counter