Maktaba Wahhabi

64 - 338
۲۔ معروف جرمن ادیب و شاعر گوئٹے لکھتا ہے: ’’میں ارادہ رکھتا ہوں کہ وہ رات عقیدت و احترام کے ساتھ مناؤں جس رات میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر قرآن نازل ہونے کی تکمیل ہوئی تھی۔‘‘ ۳۔ مشہور و معروف فلاسفر ٹالسٹائی لکھتا ہے: ’’ اس میں کوئی شک نہیں کہ حضرت محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ان جلیل القدر مصلحین (REFORMERS) اور اصلاح کاروں میں سے ہیں جنہوں نے عالمِ انسانیت کی بڑی خدمات سر انجام دیں۔‘‘ ۴۔ معروف مغربی مؤرخ گبن لکھتا ہے: ’’عیسائی اس بات کو یاد رکھیں تو اچھا ہو کہ محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کے مسائل نے ان کے پیروکاروں میں اس درجہ دینی نشہ پیدا کیا کہ جس کو حضرت عیسیٰ کے ابتدائی پیروکاروں میں تلاش کرنا بے فائدہ ہے، اور ان کا مذہب اس تیزی کے ساتھ پھیلا جس کی نظیر دین عیسوی میں نہیں ملتی، چنانچہ نصف صدی سے کم میں اسلام بہت سی عالی شان اور سر سبز سلطنتوں پر غالب آگیا۔‘‘ ۵۔ معروف مغربی شخصیت جارج سیل ان لفظوں میں خراجِ عقیدت پیش کرتا ہے: ’’حضرت محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کامل طور پر فطری قابلیتوں سے آراستہ تھے۔‘‘ ۶۔ فرانسیسی دانشور پروفیسر سیڈیو، یوں اعتراف کرتا ہے: ’’ حضرت محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) خندہ رُو، ملنسار، خاموش طبع، کم گو، بکثرت ذکرِ الٰہی کرنے والے، لغویات سے دور، بیہودہ پن سے نفور، بہترین رائے اور بہترین عقل کے مالک تھے۔‘‘ ۷۔ نامور برطانوی مؤرخ و فلاسفر جارج برنارڈشا نے ’’محمد صلی اللہ علیہ وسلم ‘‘ کے نام
Flag Counter