Maktaba Wahhabi

306 - 338
نشر کیا گیا حتیٰ کہ ہالینڈ کے ایک اخبار نے لکھا کہ ہم یہ کارٹون ہر ہفتے شائع کیا کریں گے تاکہ مسلمان ان کے عادی ہوجائیں۔ جبکہ اٹلی کے ایک وزیر نے ان کی ایک شرٹ خود استعمال کی اور اسے فیشن کے طور پر فروغ دینے کے پروگرام کا بھی اعلان کیا۔ یہ محض چند کارٹون نہیں بلکہ ان کی اشاعت ایک وسیع تر مہم کا حصہ ہے۔ پوری اسلامی دنیا کے عقیدے اور تہذیب کے خلاف برملا جنگ ہے، تکبر و خود پسندی کے مقام سے استہزاء، تذلیل اور اہانت کے ہتھیاروں سے امت مسلمہ کی غیرت و عزت پر حملہ ہے۔ یہ کارٹون محض اتفاقی طور پر ہی شائع نہیں ہوگئے تھے بلکہ ان کا ایک خاص پس منظر ہے۔ یولانو پوسٹن کے ثقافتی امور کے ایڈیٹر فلیمنگ روز (Flemming Rose) نے باقاعدہ ایک منصوبے کے تحت اس فکری و تہذیبی جنگ کا آغاز کیا۔ اس اقدام سے ایک سال پہلے وہ امریکہ گیا اور وہاں اسلام دشمنی کی مہم چلانے والوں کے سرخیل ڈینیل پائپس سے خصوصی صلاح و مشورہ ہوا۔ ڈینیل پچھلے ۴۰ سالوں سے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف قلمی جنگ کررہا ہے۔ دسیوں کتابوں اور سینکڑوں مضامین و مقالات کا منصف ہے، صہیونی تحریک میں اونچا مقام رکھتا ہے اور فلسطینیوں کے بارے میں کھلے عام کہتا ہے کہ انھیں فوجی قوت سے نیست و نابود کیے بغیر کوئی چارہ کار نہیں۔ امریکی صدر بُش نے اسے ایک ایسے تھنک ٹینک کا مشیر بنایا تھا جس کے مصارف سرکاری خزانے سے برداشت کیے جاتے ہیں۔ اس مشاورت کے نتیجے میں فلیمنگ روز نے ۴۰ کارٹونسٹوں کو دعوت دی جن میں سے ۱۲ افراد کے کارٹون شائع کیے گئے اور اس دعویٰ سے کہ اس طرح
Flag Counter