Maktaba Wahhabi

267 - 338
ہے۔ ولید بن مغیرہ نے اسے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف بھڑکایا اور اسے بتایا کہ محمد [ صلی اللہ علیہ وسلم ]کہتا ہے کہ ہم اور ہمارے معبود، یہ سب جہنم کا ایندھن ہیں۔ اس پر ابن زِبعریٰ نے کہا :اگر اُس وقت میں موجود ہوتا تو میں اسے جواب دیتا، جاؤ محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) سے پوچھو کہ اللہ کے سوا جن کی عبادت کی جاتی ہے وہ سبھی جہنم کا ایندھن بنیں گے تو پھر ہمیں بتایا جائے گا کہ ہم فرشتوں کی عبادت کرتے ہیں۔ یہود اللہ کے نبی حضرت عزیر علیہ السلام کی عبادت کرتے ہیں، نصاریٰ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی عبادت کرتے ہیں تو کیا فرشتے اور حضرت عزیر و عیسیٰ علیہما السلام بھی جہنم کا ایندھن بنیں گے؟اس پر ولید بن مغیرہ اور دوسرے اشرار خوش ہوگئے اور کہنے لگے کہ تم واقعی میدان جیت گئے ہو۔ اس کی تردید کے لیے سورۃ الانبیاء کی آیات نازل ہوئیں جن میں ارشادِ الٰہی ہے: { اِنَّ الَّذِیْنَ سَبَقَتْ لَھُمْ مِّنَّا الْحُسْنٰٓی اُولٰٓئِکَ عَنْھَا مُبْعَدُوْنَ . لَا یَسْمَعُوْنَ حَسِیْسَھَا وَ ھُمْ فِیْ مَا اشْتَھَتْ اَنْفُسُھُمْ خٰلِدُوْنَ}[1] [الأنبیاء: ۱۰۱، ۱۰۲] ’’جن لوگوں کے لیے ہماری طرف سے پہلے بھلائی مقرر ہو چکی ہے وہ اُس سے دُور رکھے جائیں گے۔ (یہاں تک کہ) اُس کی آواز بھی تو نہیں سنیں گے اور جو کچھ اُن کا جی چاہے گا اس میں (یعنی ہر طرح کے عیش اور لطف میں ) ہمیشہ رہیں گے۔‘‘ اس طرح اللہ تعالیٰ نے مشرکین کے اس اشکال کا ازالہ فرمادیا کہ وہ فرشتے اور حضرت عزیراور حضرت عیسیٰ علیہما السلام تو اللہ کے تابع فرمان بندے ہیں جن
Flag Counter