Maktaba Wahhabi

252 - 338
۱۔ ابو جہل عَمرو بن ہشام۔ ۲۔عتبہ بن ربیعہ۔ ۳۔ شیبہ بن ربیعہ۔ ۴۔ ولید بن عقبہ۔ ۵۔ امیہ بن خلف۔ ۶۔ عقبہ بن ابی معیط۔ اس حدیث کے راوی حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ساتویں شخص کا نام بھی لیا مگر ہمیں وہ یاد نہیں رہا جبکہ صحیح بخاری ہی کی ایک دوسری روایت میں وہ نام ہے: عمارہ بن ولید۔ اور اس کے بعد وہ فرماتے ہیں : ((فَوَ الَّذِيْ نَفْسِيْ بِیَدِہٖ لَقَدْ رَأَیْتُ الَّذِیْنَ عَدَّ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ صَرْعٰی فِي الْقَلِیْبِ قَلِیْبِ بَدْرٍ)) [1] ’’مجھے قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے! جن لوگوں کے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نام لیے تھے انھیں میں نے میدانِ بدر کے کنویں [قلیبِ بدر] میں مردار پڑے دیکھا۔‘‘ جبکہ صحیح بخاری وغیرہ ہی کی بعض روایات سے پتہ چلتا ہے کہ ان سات میں سے اُمیہ کی لاش اس کے بھاری بھرکم ہونے کی وجہ سے گھسیٹی نہیں جاتی تھی بلکہ جس عضو سے پکڑ کرگھسیٹنے لگتے وہ جڑسے ہی اکھڑ جاتا کیونکہ سورج کی گرمی کی وجہ سے ان کی لاشیں خراب ہوچکی تھیں۔ غرض اسی گھسیٹا گھسیٹی میں اس کی لاش ٹکڑے ٹکڑے ہوگئی تھی۔ (ایضاً) عقبہ بن ابی معیط اور اس کے ساتھیوں کا انجام کیا ہوا؟ اس کا تذکرہ صحیح بخاری شریف میں آیا ہے جو اسی طرح کے چند دیگر لوگوں کے ساتھ ہم ذکر کریں گے۔ ان شاء اللہ
Flag Counter