Maktaba Wahhabi

239 - 338
خَیْرٍلَّکُمْ یُؤْمِنُ بِاللّٰہِ وَ یُؤْمِنُ لِلْمُؤْمِنِیْنَ وَ رَحْمَۃٌ لِّلَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مِنْکُمْ وَ الَّذِیْنَ یُؤْذُوْنَ رَسُوْلَ اللّٰہِ لَھُمْ عَذَابٌاَلِیْمٌ} [التوبۃ: ۶۱] ’’اور ان میں بعض ایسے ہیں جو پیغمبر کوایذاء دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ شخص نرا کان [کانوں کا کچا] ہے (ان سے) کہہ دیں کہ (وہ) کان (ہیں تو) تمھاری بھلائی کے لیے، وہ اللہ کااور مومنوں (کی بات) کا یقین رکھتے ہیں اور جو لوگ تم میں سے ایمان لائے ہیں ان کے لیے رحمت ہیں اور جو لوگ رسول اللہ کو رنج پہنچاتے ہیں ان کے لیے عذابِ الیم تیار ہے۔‘‘ اور سورۃ الاحزاب میں ارشادِ ربانی ہے : { اِنَّ الَّذِیْنَ یُؤْذُوْنَ اللّٰہَ وَ رَسُوْلَہٗ لَعَنَھُمُ اللّٰہُ فِی الدُّنْیَا وَ الْاٰخِرَۃِ وَ اَعَدَّ لَھُمْ عَذَابًا مُّھِیْنًا} [الأحزاب: ۵۷] ’’جو لوگ اللہ اور اُس کے پیغمبر کو رنج پہنچاتے ہیں اُن پر اللہ دنیا اور آخرت میں لعنت کرتا ہے اور ان کے لیے اُس نے ذلیل کرنے والا عذاب تیار کر رکھا ہے۔‘‘ قرآنِ کریم میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اذیت پہنچانے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا تمسخر اڑانے، ناموسِ رسالت کے خلاف زبان کھولنے اور توہینِ رسالت کا ارتکاب کرنے والوں کو کیفرِ کردار تک پہنچانے کی ذمہ داری خود اللہ تعالیٰ اپنے ذمے لے رکھی ہے۔ چنانچہ سورۃ الحجر میں ارشادِ الٰہی ہے: { فَاصْدَعْ بِمَا تُؤْمَرُ وَ اَعْرِضْ عَنِ الْمُشْرِکِیْنَ . اِنَّا کَفَیْنٰکَ الْمُسْتَھْزِئِ یْنَ} [الحجر: ۹۴، ۹۵]
Flag Counter