Maktaba Wahhabi

230 - 338
نماز کے لیے اذان دیتے ہو تو یہ اُسے بھی ہنسی اور کھیل بناتے ہیں یہ اس لیے کہ سمجھ نہیں رکھتے۔‘‘ سورۃ الکہف میں اللہ تعالیٰ نے انبیاء و رسل علیہم السلام کی بعثت کے بعض مقاصد کا تذکرہ کرنے کے بعد کفر کے رویہ کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا: { وَ مَا نُرْسِلُ الْمُرْسَلِیْنَ اِلَّا مُبَشِّرِیْنَ وَ مُنْذِرِیْنَ وَ یُجَادِلُ الَّذِیْنَ کَفَرُوْا بِالْبَاطِلِ لِیُدْحِضُوْا بِہِ الْحَقَّ وَ اتَّخَذُوْٓا اٰیٰتِیْ وَ مَآ اُنْذِرُوْا ھُزُوًا} [الکھف:۵۶] ’’اور ہم جو پیغمبروں کو بھیجا کرتے ہیں تو صرف اس لیے کہ (لوگوں کو اللہ کی نعمتوں کی) خوشخبریاں سنائیں اور (عذاب سے) ڈرائیں اور جو کافر ہیں وہ باطل (کی سند) سے جھگڑاکرتے ہیں تاکہ اس سے حق کو پھسلا دیں اور انھوں نے ہماری آیتوں کو اور جس چیز سے ان کو ڈرایا جاتا ہے ہنسی بنا لیا۔‘‘ آگے چل کر اسی سورۃ الکہف میں ان کے کفر و استہزاء کا انجام ذکر کرتے ہوئے فرمایا ہے : { ذٰلِکَ جَزَآؤُھُمْ جَھَنَّمُ بِمَا کَفَرُوْا وَ اتَّخَذُوْٓا اٰیٰتِیْ وَ رُسُلِیْ ھُزُوًا} [الکھف: ۱۰۶] ’’یہ ان کی سزا ہے (یعنی) جہنم، اس لیے کہ انھوں نے کفر کیا اور ہماری آیتوں اور ہمارے پیغمبروں کی ہنسی اڑائی۔‘‘ سورۃ الفرقان میں ان کے اس استہزاء و تمسخر کا تذکرہ ان الفاظ میں فرمایا گیا ہے :
Flag Counter