Maktaba Wahhabi

189 - 338
زبردست (اور) حکمت والا ہے۔‘‘ یہ نصرتِ الٰہی تمام انبیاء و رسل علیہم السلام کو حاصل تھی اور تمام اہلِ ایمان کو قیامت تک حاصل رہے گی جیسا کہ سورہ المؤمن میں ارشادِ الٰہی ہے : { اِِنَّا لَنَنْصُرُ رُسُلَنَا وَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا فِی الْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا وَیَوْمَ یَقُوْمُ الْاَشْھَادُ} [المؤمن: ۵۱] ’’ہم اپنے پیغمبروں کی اور جو لوگ ایمان لائے ہیں ان کی دنیا کی زندگی میں بھی مدد کرتے ہیں اور(تب بھی مدد کریں گے) جس دن گواہ کھڑے ہوں گے (یعنی قیامت کو بھی)۔‘‘ جبکہ سورہ الحشر میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی نصرت کرنے والوں کو ’’صادقین‘‘ قرار دیا اور فرمایا : { لِلْفُقَرَآئِ الْمُھٰجِرِیْنَ الَّذِیْنَ اُخْرِجُوْا مِنْ دِیارِھِمْ وَاَمْوَالِھِمْ یَبْتَغُونَ فَضْلًا مِّنَ اللّٰہِ وَرِضْوَانًا وَّیَنْصُرُوْنَ اللّٰہَ وَرَسُوْلَہٗ اُوْلٰٓئِکَ ھُمُ الصّٰدِقُوْنَ} [الحشر: ۸] ’’(مالِ فیٔ) ان مفلسانِ تارک الوطن کے لیے بھی ہے جو اپنے گھروں اور مالوں سے خارج (اور جدا) کر دیے گئے ہیں (اور) اللہ کے فضل اور اس کی خوشنودی کے طلبگار اور اللہ اور اس کے پیغمبر کے مددگار ہیں یہی لوگ صادقین (سچے ایماندار) ہیں۔‘‘ سورۃ الاعراف میں فوز و فلاح کے مستحق ہی ان لوگوں کو قرار دیا جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حمایت و نصرت کرتے ہیں۔ چنانچہ ارشادِ الٰہی ہے: { اَلَّذِیْنَ یَتَّبِعُوْنَ الرَّسُوْلَ النَّبِیَّ الْاُمِّیَّ الَّذِیْ یَجِدُوْنَہٗ مَکْتُوْبًا عِنْدَھُمْ فِی التَّوْرٰۃِ وَ الْاِنْجِیْلِ یَاْمُرُھُمْ بِالْمَعْرُوْفِ
Flag Counter