Maktaba Wahhabi

154 - 338
ساتھ نشست و برخاست رکھو، جس نے ان کے ساتھ سکونت اختیار کی یا ان کے ساتھ مل کر اکٹھا رہے وہ ہم میں سے نہیں ہے۔ ‘‘ کفار و مشرکین کے مابین رہائش رکھنے والے نیز ہر مسلمان شخص کے بارے میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ وعیدیں ہیں، اور پھر اس کا حل بھی قرآنِ کریم اور کتبِ حدیث میں وارد ہوا اور بتایا گیا ہے کہ جیسے ہی ممکن ہو کفار و مشرکین کے درمیان سے ہجرت کرکے کہیں دوسری جگہ چلے جاؤ۔ چنانچہ سورہ النساء میں ارشادِ الٰہی ہے: { اِنَّ الَّذِیْنَ تَوَفّٰھُمُ الْمَلٰٓئِکَۃُ ظَالِمِیْٓ اَنْفُسِھِمْ قَالُوْا فِیْمَ کُنْتُمْ قَالُوْا کُنَّا مُسْتَضْعَفِیْنَ فِی الْاَرْضِ قَالُوْٓا اَلَمْ تَکُنْ اَرْضُ اللّٰہِ وَاسِعَۃً فَتُھَاجِرُوْا فِیْھَا فَاُولٰٓئِکَ مَاْوٰھُمْ جَھَنَّمُ وَ سَآئَ تْ مَصِیْرًا . اِلَّا الْمُسْتَضْعَفِیْنَ مِنَ الرِّجَالِ وَ النِّسَآئِ وَ الْوِلْدَانِ لَایَسْتَطِیْعُوْنَ حِیْلَۃً وَّ لَا یَھْتَدُوْنَ سَبِیْلًا . فَاُولٰٓئِکَ عَسَی اللّٰہُ اَنْ یَّعْفُوَ عَنْھُمْ وَ کَانَ اللّٰہُ عَفُوًّا غَفُوْرًا} [النساء: ۹۷ تا ۹۹] ’’جو لوگ اپنی جانوں پر ظلم کرتے ہیں جب فرشتے ان کی جان قبض کرنے لگتے ہیں توان سے پوچھتے ہیں کہ تم کس حال میں تھے؟ وہ کہتے ہیں کہ ہم ملک میں عاجز و ناتواں تھے۔ فرشتے کہتے ہیں کہ کیا اللہ کا ملک فراخ نہیں تھا کہ تم اس میں ہجرت کر جاتے؟ ایسے لوگوں کا ٹھکانا دوزخ ہے اور وہ بُری جگہ ہی۔ ہاں جو مرد اور عورتیں اور بچے بے بس ہیں کہ نہ تو کوئی چارہ کر سکتے ہیں اور نہ راستہ جانتے ہیں۔ قریب ہے کہ اللہ ایسے لوگوں کو معاف کر دے اور اللہ معاف
Flag Counter