Maktaba Wahhabi

118 - 338
لاسماعیل القاضی اور مسند احمد میں حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں عرض کیا کہ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم : ((اِنِّيْ أُکْثِرُ الصَّلَٰوۃَ عَلَیْکَ، فَکَمْ أَجْعَلُ لَکَ مِنْ صَلَٰوتِيْ؟)) ’’ میں آپ پر بکثرت درود شریف پڑھتا ہوں، اس کے لیے اپنے کُل وقت میں سے کتنا خاص کروں ؟‘‘ آپ نے فرمایا:((مَا شِئْتَ)) ’’جتنا چاہو۔‘‘ میں نے عرض کیا: ’’چوتھائی؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَا شِئْتَ فَاِنْ زِدْتَ فَہُوَ خَیْرٌ لَکَ)) ’’جتنا چاہو، لیکن اگر (چوتھائی سے) زیادہ کرو تو یہ تمھارے لیے بہتر ہے۔‘‘ میں نے عرض کیا: ’’آدھا؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر فرمایا: ’’جتنا چاہو، لیکن اگر اس سے بھی زیادہ کرو تو تمھارے لیے بہتر ہے۔‘‘ میں نے عرض کیا: ’’دوتہائی؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تمھاری مرضی، لیکن اگر اس سے بھی بڑھالو تو تمھارے حق میں بہتر ہے۔‘‘ میں نے عرض کیا: ((اَجْعَلُ لَکَ صَلَٰوتِيْ کُلَّہَا)) ’میں سارا وقت آپ پر درود پڑھنے میں وقف کردیتا ہوں۔‘‘ اس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((اِذَنْ تُکْفَٰی ہَمَّکَ وَ یُغْفَرُ لَکَ ذَنْبُکَ)) [1] ’’تب تو تمھارے تمام دُکھ درد دور اور گناہ معاف ہوجائیں گے۔‘‘ صحیح مسلم، سنن ابی داود اور ترمذی میں حضرت عبد اللہ بن عَمرو رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ انھوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ((اِذَا سَمِعْتُمُ الْمُؤَذِّنَ فَقُوْلُوْا مِثْلَ مَا یَقُوْلُ، ثُمَّ صَلُّوْا عَلَيَّ، فَاِنَّہٗ مَنْ صَلَّٰی عَلَيَّ صَلٰوۃً وَاحِدَۃً صَلّٰی اللّٰہُ عَلَیْہِ بِہَا عَشْرًا)) [2]
Flag Counter