Maktaba Wahhabi

60 - 322
سبب حرام کاری ہے۔ ۱۱: حرام کاری کے سبب غضبِ الٰہی نازل ہونے کی وجہ سے ایک ہی دن میں تیئس ہزار مارے گئے۔ ۱۲: یہودیت میں زانیوں کے لیے مقرر کردہ سزائیں: قتل، زندہ جلانا اور سنگسار کرنا، عیسائیت میں بھی واجب العمل ہوں گی، کیونکہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام توریت کی تنسیخ کے لیے نہیں، بلکہ تکمیل کے لیے تشریف لائے۔ ۱۳: ایک بدچلن عورت کو عیسیٰ علیہ السلام کے معاف کرنے کا سبب …بفرضِ صحتِ قصہ… اس کا ایمان، عیسیٰ علیہ السلام سے بہت محبت اور شدید ندامت تھی۔ ۱۴: زنا کار خدا کی بادشاہی کے وارِث نہ ہوں گے۔ ۱۵: بُری خواہش کے ساتھ کسی عورت کی طرف دیکھنے والا اپنی آنکھ کے ساتھ زنا کرنا چکا۔ اس کے لیے بہتر ہے، کہ وہ اسے نکال پھینکے، کیونکہ ایک عضو کا جانا، سارے بدن کے جہنم میں جانے سے بہتر ہے۔ ۱۶: سوتیلی ماں کو اپنے نکاح میں رکھنے والے کو جماعت سے نکال دینا چاہیے، وگرنہ وہ ساری جماعت کو خراب کردے گا، جیسے تھوڑا سا خمیر سارے گُندھے ہوئے آٹے کو خمیر کردیتا ہے۔ ۱۷: بھائی کہلا کر حرام کاری کرنے والے شخص کے ساتھ صحبت نہ رکھو، بلکہ ایسے شخص کے ساتھ کھانا تک نہ کھاؤ۔ ۱۸: شراب کے متوالے نہ بنو، کیونکہ اس سے بدچلنی واقع ہوتی ہے۔ ۱۹: پولس نے بدکاروں سے دور رہنے کی بار بار تاکید کی۔ ۲۰: زنا کے اندیشے کی صورت میں پولس نے شادی کرنے کے بعد ازدواجی تعلقات کی صورت میں زوجین کو ایک دوسرے کے حقوق ادا کرنے کا حکم دیا۔ 
Flag Counter